بلوچستان میں پی ٹی آئی رہنماﺅں پر مقدمات قبائلی روایات کیخلاف ہیں، سید صادق آغا


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)تحریک انصاف بلوچستان کے سینئر نائب صدر سید صادق آغا نے بوستان میں قبائلی شخصیت عتیق خان کی شمولیت کے موقع پر جلسہ سے خطاب کی پاداش میں مرکزی ،صوبائی اور ضلعی رہنماں کیخلاف سنگین الزامات کے تحت مقدمات درج کرنے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ7 جون کو منعقد ہونے والا جلسہ پرامن، آئین وقانون،اور بنیادی انسانی آزادی کے اصولوں کے عین مطابق تھا۔تاہم بلوچستان میں ایسٹ پاکستان کمپنی کی جانب سے بنائے گئے فارم 47 کی پیپلز پارٹی کی حکومت نے جس بہیمانہ طریقے سے صوبے کی صدیوں پر محیط قدیم اقتدار اور ملکی جمہوری راوایات کو پامال کرتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی سیاسی اور نظریاتی جماعت کے پاکستان بھر سے آئے ہوئے مہمان قائدین، اراکین قومی اسمبلی شہریار خان آفریدی، شاندانہ گلزار ایڈووکیٹ، صدر انصاف لائرز فورم پاکستان، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، ممبر پاکستان بار کونسل اور سابق صدر لاہور ہائی کورٹ بار چوہدری اشتیاق احمد خان، سیکرٹری جنرل انصاف لائیرز فورم پاکستان، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان امیر معظم بٹ، صوبائی صدر تحریک انصاف سندھ حلیم عادل شیخ، صوبائی صدر تحریک انصاف بلوچستان دا?د شاہ کاکڑ، مشر ملک عبدالباری خان کاکڑ، صدیق خان ترین، نور خان خلجی اور تحریک انصاف کی تمام مقامی سیاسی قیادت کیخلاف ملک دشمنی اور غداری جیسے گھنا?ﺅے اور گھٹیا الزامات پر مبنی ایف آئی آر درج کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اگر یہ سمجھتی ہے کہ اس طرح کے اقدامات کر کے بلوچستان کو سیاسی اور قبائلی اجتماعات کے لیے بھی نو گو ایریا بنا دیا جائے گا۔ تو یہ جعلی حکومت کی غلط فہمی اور بھول ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی پیپلز پارٹی قیادت ہوش کے ناخن لے اور 76 سال سے محکوم، بے بس اور پسے ہوئے بلوچستان کے مظلوم انسانوں پر مزید ظلم کا باعث نہ بنے۔ تحریک انصاف مذید کسی ظلم و زیادتی کو برداشت نہیں کرےگی۔ مذکورہ ناروا عمل کیخلاف ہر راستہ اختیار کیا جائے گا۔