لکپاس ٹول پلازہ پر مستونگ کے لوگوں سے ریٹرن ٹوکن لینے کا سلسلہ بدستور جاری
مستونگ (قدرت روزنامہ) لکپاس ٹول پلازہ اور NHA بدستور توہین عدالت کے مرتکب بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو آج تک ماننے سے انکار کر رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر مستونگ سید سمیع اللہ آغا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ ،لکپاس ٹول پلازہ انتظامیہ اور NHA بلوچستان کے سب سے بڑے عدالت کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں پھینک کر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں دوسری جانب جب عوام متعلقہ اہلکاروں سے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا تقاضا کرتے ہیں تو وہ عوام کی تذلیل کرتے ہوئے جواب دیتے ہیں کہ ہمیں اوپر سے آرڈر ہے پیسے دونوں طرف سے مکمل وصول کرنا ہے اس وقت عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا عدالتی فیصلے صرف غریب عوام پر مسلط کئے جاتے ہیں لکپاس ٹول پلازہ انتظامیہ کے سامنے عدالت،انتظامیہ بے بس نظر آرہی ہے مستونگ کے لوگوں سے ریٹرن ٹوکن لینے کا سلسلہ بدستور جاری ہے جب کہ عدالتی فیصلے کے بعد رجسٹرار ہائی کورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا کہ چوبیس گھنٹوں میں واپسی پر ایک مرتبہ ٹیکس وصول کیا جائے اسکے باوجود ریٹرن وصولی انتہائی افسوس ناک ہے۔ عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ چیف جسٹس بلوچستان رجسٹرار ہائی کورٹ کو پرائیویٹ گاڈی میں خود سفر کرکے لکپاس ٹول پلازہ پر عدالتی حکم نامے کے باوجود ریٹرن وصولی کا مشاہدہ کریں اور موقع پر ہی توہین عدالت کے مرتکب افراد کے خلاف کاروائی کا حکم دیں علاوہ ازیں عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر مستونگ سید سمیع اللہ آغا سے فوری نوٹس لینے اور عدالتی حکم نامے پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اگر ضلعی انتظامیہ عملدرآمد نہیں کروا سکتی پھر ہم دیگر عوام کے ساتھ مل کر لکپاس ٹول پلازہ پر دھرنا دیں گے جسکی تمام تر ذمہ داری لکپاس ٹول پلازہ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔