اسمگلنگ نہ رک سکی، حب میں سی آئی اے اور پولیس اہلکار مال بردار گاڑیوں کی کراسنگ میں ملوث

حب(قدرت روزنامہ)سی آئی اے حب ڈسٹرکٹ کا خاتمہ افسران وملازمین کو مختلف تھانوں کے انویسٹی کیشن اور آپریشنز شعبہ جات میں کھپانے اور DSP سی آئی اے کی منظور شدہ پوسٹ کو DSP انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کا فیصلہ لیکن آئی جی بلوچستان پولیس کا لسبیلہ ڈسٹرکٹ سی آئی اے کو نہ چھیڑنے کا فیصلہ چہ معنیٰ دارد جبکہ جس طرح کا کردار CIA حب کا رہا ہے اسی طرح کا کردار CIA لسبیلہ پولیس کردار ادا کررہی ہے، نہ کسی آفیسر کی پوسٹ سیکشن نہ منظور شدہ کوئی چیک پوسٹ نہ سرکاری گاڑی استعمال کرنے کی اجازت اسکے باوجود ضلع لسبیلہ میں SP کی صوابدید پر اوتھل لیاری کے دو انچارجز سمیت 40سے زائد پولیس کے جوان CIAکے نام پر کام کررہے ہیں جبکہ بیلہ لاکھڑا CIAپولیس کو وایارو کے مقام پر ایک مبینہ غیر قانونی چیک پوسٹ بھی قائم کر کے دے رکھی ہے ذرائع بتاتے ہیں کہ CIAپولیس کا علاقے کے مختلف پولیس تھانوں کے ساتھ امن وامان کے حوالے سے کوئی معاونت ہے اور نہ ہی CIAکا اسٹاف کسی پولیس تھانے کا ماتحت ہے وہ براہ راست SPلسبیلہ کے ماتحت کام کر رہا ہے ذرائع کے مطابق CIAپولیس کی محکمانہ طور پر کوئی کارکردگی بھی نہ ہونے کے برابر ہے لیکن سیاسی اثرو رسوخ کی بنا پر افسران کو ایڈجسٹ کرنے اور مبینہ طور پر دیگر معاملات کو چلانے کی غرض سے وہاں پر چھیڑ چھاڑ نہیں کی جارہی CIAوایارہ کی مبینہ غیر قانونی چیک پوسٹ پر ایرانی تیل اور دیگر اسمگل شدہ اشیا کی مبینہ اسمگلنگ میں ملوث گاڑیوں اور عناصر کی مبینہ سہولت کاری جبکہ رات کی تاریکی میں بیلہ سے لاکھڑا اور اوتھل شہر وقرب جوار کے نوحی علاقوں کے کچے کے راستوں سے اسمگلنگ کے مال سے بھری گاڑیوں کو پار کرایا جاتا ہے ذرائع کے مطابق CIAکے افسران اور جوان اپنی ذاتی یا پھر نان کسٹم ڈیوٹی پیڈ کابلی گاڑیوں میں گھومتے پھرتے نظر آتے ہیںحالانکہ IGپولیس بلوچستان کی جانب سے کابلی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے واضح احکامات ہیں مزید برآں ایک طرف امن وامان کے قیام اور پولیس گشت کے حوالے سے مختلف پولیس تھانوں میںنفری کی کی کا رونا رویا جاتا ہے تو دوسری طرف پولیس کے جوانوں اور افسران کی ایک بڑی تعداد CIAکے حوالے ہے جب ایک ہی ڈسٹرکٹ لسبیلہ کی انتظامی امور کے حوالے سے دو حصوں میں تقسیم اور CIA کے ڈی ایس پی کی منظور شدہ پوسٹ کو DSP انویسٹی گیشن میں تبدیلی کی تجویز زیر غور ہے، تو پھر ضلع لسبیلہ میں CIA کے نام پر پولیس کے جوانوں اور افسران کی ایک بڑی تعداد کو تھانوں میں ضم کر کے ان افسران اور جوانوں سے علاقے میںامن وامان کے حوالے سے کام لینے میں کیوں قباحت محسوس کی جارہی ہے . .

.

متعلقہ خبریں