واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہوجائے تو کیا کریں؟ ایف آئی اے نے تدبیر بتادی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ ڈیجیٹل فراڈ و دھوکہ دہی سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔
ترجمان ایف آئی اے نے کہاکہ حالیہ دنوں میں شہریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق ان واقعات میں سائبر کرمنل خواتین کے واٹس ایپ اکاوئنٹس کو خاص طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ ان کے وٹس ایپ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں اور بعد ازاں ان کی ذاتی معلومات بشمول چیٹ، تصاویر و ویڈیوز کے ذریعے ان کا استحصال کرتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق سائبر کرمنلز واٹس ایپ اکاؤنٹس تک غیر مجاز رسائی حاصل کرنے کے لیے جدید طریقوں کا استعمال کررہے ہیں، جن میں فشنگ اور سوشل انجینئرنگ شامل ہیں۔ ’فشنگ کی حکمت عملی اکثر دھوکہ دہی کے پیغامات پر مشتمل ہوتی ہے جو صارفین کو ذاتی معلومات ظاہر کرنے یا بدنیتی پر مبنی لنکس پر کلک کرنے پر مائل کرتی ہے‘۔
ترجمان نے ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ بنانے کا طریقہ بھی شیئر کردیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ صارفین واٹس ایپ سیٹنگز میں ٹو اسٹیپ ویریفکیشن کو فعال کریں۔ ٹو اسٹیپ ویریفکیشن ایک اضافی حفاظتی پرت فراہم کرتا ہے جو آپ کے اکاؤنٹ کو غیر مجاز رسائی سے بچانے میں مدد کرسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ غیر متعلقہ نمبروں کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات، فوٹوز، ویڈیوز یا فائلز کو اوپن کرنے سے گریز کریں۔ یہ پیغامات اکثر سپام لنکس یا فائلوں پر مشتمل ہوسکتے ہیں جو آپ کے موبائل فون کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
’ اپنی ذاتی معلومات تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے اپنی واٹس ایپ پرائیویسی کی سیٹنگز کا باقاعدگی سے جائزہ لیں اور ان کو اپ ڈیٹ کریں‘۔
واٹس ایپ ہیک ہونے پر فوری کیا کرنا چاہیے؟
ترجمان نے بتایا کہ اگر آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہو جائے تو فوری طور پر ہیلپ لائن 1991 پر رابطہ کریں یا قریبی ایف آئی اے سرکل کا وزٹ کریں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اپنے اکاؤنٹ پر کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے اور مناسب حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کرنے کے لیے واٹس ایپ ہیلپ سے رابطہ کریں۔
ترجمان نے مزید کہاکہ ایسی کسی بھی صورت میں اپنے اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی اطلاع اپنے قریبی دوستوں، خاندان کے افراد اور اپنے ساتھ کام کرنے والے ساتھیوں کو دے دیں تا کہ وہ کسی بھی ممکنہ فراڈ سے بچ سکیں۔