اسلام آباد

اسلام آباد میں 2 کلو میٹر کا سفر 3 ہزار روپے میں: ’جس کا جتنا بس چل رہا ہے وہ لوٹ رہا ہے‘

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر امریکی سفارتخانے میں جانے کے لیے ڈپلومیٹک شٹل سروس کا استعمال کیا جاتا ہے جو عمارت تک پہنچانے کا کام کرتی ہیں جہاں محافظین جانچ پڑتال کے بعد آپ کو عمارت کے اندر جانے دیتے ہیں۔
ایک پیج کی جانب سے پوسٹ کی گئی کہ ان کا اسلام آباد میں ایک سفارتخانے جانا ہوا، سفارتخانے سے 2 کلو میٹر دور ایک پوائنٹ بنایا گیا ہے جہاں سے شٹل سروس میں سفارتخانے جانا پڑتا ہے۔ صارف کا کہنا تھا کہ آپ یہ سن کرحیران ہوں گے کہ 2 کلو میٹر سفر طے کرنے کا کرایہ 3 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ اصل کرایہ 500 روپے بنتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ کیا پالیسی بنانے والے اپنے لیے بھی یہی شٹل سروس پسند کرتے ہیں جس کا کرایہ اتنا زیادہ ہے اور حیرانی کی بات ہے کہ کوئی آواز اٹھانے والا بھی نہیں ہے۔
اس پوسٹ پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں، کسی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کو لوٹنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا تو کسی کا کہنا تھا کہ یہ ظلم بند ہونا چاہیے۔
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ پچھلے کئی سالوں سے یہ شٹل سروس چل رہی ہے اور3 ہزار کرایہ بہت کم ہے کیونکہ اسی شٹل سروس کا 5 ہزار روپے کرایہ دیا گیا ہے اور ساتھ یہ آفر بھی دی جاتی ہے کہ آپ کا کام کروا دیا جائے گا۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ سچ ہے کیونکہ 2023 میں امریکی سفارتخانے جانے والی شٹل سروس کو 600 روپے کرایہ دے کر گیا ہوں۔
حماد نامی صارف نے لکھا کہ پاکستان میں کسی کو بھی لوٹنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا، انہوں نے جنوبی افریقہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہاں پر کسی بھی سفارتخانے میں پیدل یا آن لائن ٹیکسی سروس بک کروا کر چلے جائیں کوئی کسی کو نہیں روکتا۔
شمس داور نے پوسٹ کرنے والے صارف کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ وہ بھی 3 ہزار روپے دے کر سفارتخانے پہنچے، ان کا کہنا تھا کہ صرف یہی نہیں بلکہ ڈرائیور حضرات ٹِپ بھی مانگتے ہیں۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ جس کا جتنا بس چل رہا ہے وہ عوام کو لوٹ رہا ہے۔

متعلقہ خبریں