اس وقت حکومت قرض پر منافع پر نان فائلرز سے 30 فیصد کی شرح سے ود ہولڈنگ ٹیکس وصول رہی ہے . ذرائع کے مطابق اس بات کا امکان ہے کہ حکومت عدم تعمیل کی لاگت کو بڑھانے کے لیے اس ود ہولڈنگ ٹیکس میں مزید اضافہ کرے گی . ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے میوچل فنڈ سے منافع کی مد میں آمدنی پر ٹیکس بڑھا کر 5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ایسے معاملات میں جہاں میوچل فنڈ 50 فیصد حاصل کر رہا ہو یا قرض پر منافع سے اپنی آمدنی کما رہا ہو، فنڈز سے ہونے والے کیپیٹل گین پر ٹیکس کی شرح 10 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے . واضح رہے کہ فائلر ہونے کی صورت میں شہریوں پر نان فائلر کے مقابلے پر ود ہولڈنگ ٹیکس آدھا لاگو ہوتا ہے اسی طرح فائلرز کو بینک سے رقم نکلواتے ہوئے کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑتا جبکہ نان فائلرزپرعموماً 0.06 ٹیکس لاگو ہوتا ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی حکومت کی جانب سے نان فائلر شہریوں کے بینک اکاؤنٹس اور ڈپازٹس سے حاصل ہونے والے منافع پر ٹیکس میں اضافے کا امکان ہے .
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے حالیہ اجلاسوں میں پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ نان فائلرز کے لیے قرض پر منافع پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے .
متعلقہ خبریں