پاکستانی شہری ہنگری کا گولڈن ویزا کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)یورپی ملک ہنگری نے تقریباً 7 سال بعد اپنی گولڈن ویزا اسکیم کا دوبارہ اجرا کیا ہے۔ نئے سرمایہ کاری پروگرام کے تحت شروع کی گئی اس اسکیم سے ان تمام ملکوں کے شہری استفادہ کرسکتے ہیں جو یورپی یونین کا حصہ نہیں ہیں۔
گولڈن ویزا حاصل کرنے والے کامیاب درخواست گزار کو یورپی یونین کے تمام ممالک میں بغیر ویزا سفر کی اجازت ہوگی۔ مزید برآں، درخواست گزار کا رہائشی پرمٹ اس کی بیوی یا شوہر، کم سن بچوں اور والدین کے لیے بھی مؤثر ہوگا۔
ہنگری کے گیسٹ انویسٹر پروگرام کے تحت پاکستان سمیت یورپی یونین سے باہر کسی بھی ملک کے شہری درج ذیل 3 اہم شرائط میں سے کوئی ایک شرط پوری کرکے ہنگری کا گولڈن ویزا حاصل کرسکتے ہیں:
اہم شرائط
کم سے کم اڑھائی لاکھ یورو (تقریباً 74,787,500 روپے) مالیت کے رئیل اسٹیٹ یونٹ کی خریداری
5 لاکھ یورو (تقریباً 149,575,000 روپے) مالیت کے ایک گھر کی خریداری
ہنگری کے کسی اعلیٰ تعلیم کے ادارے کو کم از کم 10 لاکھ یورو (تقریباً 299,150,000 روپے) عطیہ کی فراہمی
ہنگری کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست گزار کی عمر 18 سال سے زیادہ ہو، وہ شفاف پولیس ریکارڈ اور قانونی ذریعہ آمدن رکھتا ہو۔
یورپ میں بسنے والے دولت مند افراد کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کیونکہ اسپین اور پرتگال جیسے بعض یورپی ممالک نے اپنے گولڈن ویزا پروگرامز میں رئیل اسٹیٹ شعبہ میں سرمایہ کاری کا آپشن بند کردیا ہے۔
گولڈن ویزا کیسے حاصل کریں؟
ہنگری کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاروں کو ایجنٹ کے ذریعے درخواست بھیجنے اور سرمایہ کاری شرائط میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
ہنگری میں داخلے کے لیے گولڈن ویزا حاصل اور سرمایہ کاری شرائط پوری کرنے کے بعد ہی سرمایہ کار وہاں رہائش کی درخواست دے سکتا ہے۔ تمام شرائط پر عملدرآمد کے بعد سرمایہ کار کو رہائشی پرمٹ کارڈ بذریعہ ای میل بھجوایا جاتا ہے یا خود ان کے حوالے کردیا جاتا ہے۔