اوستہ محمد میں لائبریری سے قبضہ ختم کروایا جائے، بی ایس او پجار


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری نعیم بلوچ نے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے اوستہ محمد لائبریری پر قبضہ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت تعلیم کو اپنی ترجیحات میں رکھتی ہے لیکن اس طرح کے عمل طلباءکیلئے تعلیم کے حصول میں رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیںا س کا نوٹس لیتے ہوئے قبضہ کو ختم کرایا جائے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ نصیر آباد ڈویژن میں تعلیمی سہولیات کا فقدان اور اعلیٰ تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں اوستہ محمد لائبریری پر ڈی سی نے قبضہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے طلباءکو لائبریری میں رکھی جانے والی کتب سے مستفید ہونے میں مشکلات درپیش آرہی ہےں اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ لائبریری پر قبضہ ختم کرکے طلباءکو تعلیم کے حصول میں درپیش رکاوٹیں دور کی جائیں بصورت دیگر ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر صحت سردار زادہ فیصل خان جمالی تعلیم یافتہ اور تعلیم دوست گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں تعلیم کے حوالے سے ان کے خاندان کی گراں قدر خدمات ہیں ۔ گرلز کالج کے قیام کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ طالبات کو اپنے علاقے میں اعلیٰ تعلیم کی سہولت میسر آسکیں اس کے علاوہ میر صادق عمرانی جوکہ پیپلزپارٹی کے دیرینہ سیاسی ورکر ہیں جنہوں نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کے علاوہ کوڑے بھی کھائے ہیں اور اسی طرح ہماری ان سمیت بابا غلام رسول عمرانی سے یہی التجا ہے کہ وہ تمبو میں لائبریری کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چاکر خان رند یونیورسٹی سبی میں تعیناتیاں پہلے عمل میں لائی گئی اور اسامیوں کو پر کرنے کے لئے بعد میں تشہیر کی گئی ۔