بجٹ میں مجوزہ نئے ٹیکسوں کے بعد پیٹرول کتنا مہنگا ہو گا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ یعنی مجموعی طور پر 38 کھرب روپے کے اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز دی ہیں، اس کے لیے تنخواہ دار طبقہ، پراپرٹی کی خریدوفروخت،گاڑیوں اور موبائل فونز کے ٹیکس میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے، اس کے علاوہ پیٹرول اور ڈیزل کی خریداری پر عوام سے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کردہ بجٹ 25-2024 کے مطابق وفاقی حکومت اگلے مالی سال کے دوران پیٹرول پر 60 روپے کی جگہ 80 روپے فی لیٹر تک پٹرولیم لیوی وصول کرے گی، بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال میں ہائی اسپیڈ ڈیزل اور ہائی اوکٹین پر لیوی 50 سے بڑھا کر 75 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعرات کو پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ پٹرولیم لیوی میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا اور آئندہ چند ماہ میں 20 روپے پیٹرول اور 25 روپے ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کا اضافہ مکمل کیا جائے گا۔
پیٹرولیم لیوی کے بتدریج بڑھنے سے یکم جولائی سے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہونے کا امکان ہے، اس کے علاوہ ڈیزل کی قیمت میں بھی 5 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ اضافہ اس اضافے یا کمی کے علاوہ ہو گا جو کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں ردوبدل یا ڈالر کی قدر کے علاوہ کیا جائے گا۔