3300 ارب روپے کا سندھ بجٹ آج، 50 ہزار نوکریاں، گھروں کیلئے سولر انرجی، تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کا اعلان متوقع
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بجٹ پیش کریں گے
کراچی (قدرت روزنامہ)وفاق اور پنجاب کے بعد اب سندھ کا آئندہ مالی سال کا 50 ارب کے خسارے پر مشتمل 3 ہزار 300 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا تاہم وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا پری بجٹ اجلاس شروع ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ کا آئندہ مالی سال 25-2024 کا بجٹ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ آج جمعہ 14 جون کی شام سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے۔
**بجٹ کے اہم نکات: **
سندھ کا بجٹ ٹیکس فری اور 50 ارب خسارے پر مشتمل ہوگا
سندھ کا 2024-25 کا بجٹ ٹیکس فری اور 50 ارب خسارے پر مشتمل ہوگا، سندھ بجٹ کا تخمینہ 3 ہزار 300 ارب روپے سے زائد لگایا گیا ہے جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 423 ارب روپے جبکہ مجموعی طور پر ترقیاتی بجٹ پر 959 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں پچاس ہزار نوکریاں دینے اور کئی سو گھروں کو سولر انرجی پر تبدیل کرنے کی سفارش کی جا رہی ہے۔ تںخواہوں میں پندرہ سے بیس فیصد اضافے کا امکان بھی ہے۔
غیرترقیاتی اخراجات کی مد میں 1899 ارب 40 کروڑ روپے مختص
سندھ بجٹ میں نئی ملازمتوں اور فرنیچر وغیرہ کے لیے 16 ارب 80 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، 5 ہزار نئی ملازمتوں میں 3 ہزار آسامیاں محکمہ ایجوکیشن کی ہوں گی، نئے مالی سال میں غیرترقیاتی اخراجات کی مد میں 1899 ارب 40 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
غیرترقیاتی اخراجات میں تنخواہیں، پینشن، قرضوں کے سود، فرنیچر اور دیگر اشیاء شامل ہیں جبکہ تعلیم کے شعبے میں 875 جاری اسکیموں کے لیے 32 ارب 16 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
امن و امان کی بحالی پر 170 ارب روپے کا تخمینہ
محکمہ صحت کے لیے 210 جاری ترقیاتی پروگراموں کے لئے 18 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، محکمہ بلدیات کے لیے 155 ارب رکھنے کی تجویز ہے جبکہ امن و امان کی بحالی پر 170 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 سے 20 فیصد اضافے جبکہ کم سے کم اجرت 35 سے 36 ہزار مقرر کرنے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں 50 ہزار سے زائد نئی بھرتیوں کا اعلان کیا جائے گا
نئے مالی سال کے بجٹ میں 50 ہزار سے زائد نئی بھرتیوں کا بھی اعلان کیا جائے گا جبکہ پہلے مرحلے میں کئی سو گھروں کو سولر سسٹم دینے کی بھی تجویزہے۔
نئے مالی سال میں جاری ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے اور نئے منصوبے کم سے کم شروع کرنے کی تجویز ہے اور تعلیم، صحت، امن امان، موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر اہم شعبوں کو بجٹ میں اہمیت دی گئی ہے۔
سندھ حکومت کا بجٹ میں نئے ترقیاتی منصوبے شامل نہ کرنے کا فیصلہ
سندھ حکومت کا بجٹ 2024-25 میں نئے ترقیاتی منصوبے شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آج نیوز نے بجٹ 2024-25 کی سالانہ ترقیاتی کتاب حاصل کرلی جس کے مطابق ایجوکیشن سیکٹر 875 منصوبے اے ڈی پی بُک میں شامل ہیں۔
محکمہ بلدیات اور ٹاؤن پلاننگ کے 1137 منصوبے بجٹ بُک کا حصہ ہیں ورکس اینڈ سروس کے 800 زیر تعمیر ترقیاتی منصوبے سالانہ ترقیاتی فنڈز میں شامل ہیں، پبلک ہیلتھ جاری 470 منصوبے بجٹ بُک کا حصہ ہیں۔