ڈیجیٹل میڈیا کا معاملہ کابینہ کمیٹی میں اٹھایا، مسئلے پر آرا کے لیے کمیٹی بننی چاہیے، عطا اللہ تارڑ
جمعہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ صحافیوں رپورٹرز، میڈیا ورکرز کی زندگیاں آسان نہیں ہوتیں، وہ بڑی محنت کے بعد معلومات ہم تک پہنچاتے ہیں، ہماری کوشش بھی ہے اور گزارش بھی رہی ہے کہ صحافیوں کی زندگیوں کو آسان کیا جانا چاہیے . وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے اور پہلے مرحلے میں 5 ہزار صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی ہیلتھ انشورنس کی جا رہی ہے . انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اے پی این ایس، پی بی اے کو درخواست کرتا ہوں کہ اشتہارات میں اہم کردارصحافیوں اور میڈیا ورکرز کا بھی ہونا چاہیے . وفاقی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ آزادی اظہار رائے کے حوالے سے کہوں گا کہ میں خود ایک سیاسی ورکر ہوں، ہم نے بھی مشکل وقت دیکھا ہے اگر کل کو آپ نے ہمارا ساتھ دیا ہے تو آج ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے . انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ جھوٹ اور غلط انفارمیشن پھیلائی جائے، صحافت ایک انتہائی ذمہ دارانہ شعبہ ہے اسے معروضیت کے ساتھ ہی انفارمیشن دینی چاہیے . وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے کسی کا کوئی گلہ شکوہ ہے تو اس حوالے سے کوئی فورم ضرور ہونا چاہیے، اس مسئلے پر کابینہ کمیٹی میں معاملہ اٹھایا گیا، مگر پھر صحافیوں کی رضا مندی تک اسے مؤخر کیا گیا ہے اس معاملے میں آپ کی آرا بھی شامل ہونی چاہیے اور کمیٹی بننی چاہیے . . .