تھائی لینڈ: ہتھنی نے ایسا کمال کردکھایا جس پر وہ خود بھی حیران ہوگئی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)تھائی لینڈ میں ہتھنی نے اپنی نسل کی دوسری ماؤں پر انتہائی شاندار امتیاز حاصل کرتے ہوئے ایک تو جڑواں بچے پیدا کیے دوسرے وہ بچے ہیں بھی نر اور مادہ۔ مزے کی بات یہ ہے کہ چمچوری کی ڈاکٹر صاحبہ خود بھی جڑواں بچوں کی ماں ہیں۔
بی بی سی کے مطابق ماہرین اس بات کو ایک معجزہ ہی قرار دے رہے کیوں کہ ہاتھیوں میں جڑواں بچوں کی شرح صرف ایک فیصد ہے اور بچوں کا مخالف جنسوں سے تعلق رکھنا تو اب تک کا (ریکارڈ پر آنے والا) انوکھا واقعہ ہے۔
وسطی تھائی لینڈ میں ایک ایشیائی ہاتھی نے جڑواں بچوں کے نایاب جوڑے کو جنم دیا ہے جسے نگراں کاروں نے ایک معجزہ قرار دیا ہے۔
36 سالہ چمچوری سے جڑواں بچوں کی پیدائش کی توقع نہیں کی جارہی تھی لیکن جب اس نے ایک نر بچھڑے کو جنم دیا تو ایوتھایا ایلیفینٹ پیلس اور رائل کرال کے عملے نے سوچا تھا کہ اس کی زچگی کا عمل مکمل ہوگیا لیکن جب وہ بچھڑے کو صاف کر رہے تھے اور اسے اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں مدد کر رہے تھے تو چمچوری نے دوسرے بچے کو بھی جنم دے دیا۔

دوسری پیدائش نے ماں کو گھبراہٹ میں ڈال دیا تھا اور دیکھ بھال کرنے والوں کو اسے روکنا پڑا تاکہ اس کے بچے اس کے قدموں تلے نہ روندے جائیں۔
جڑواں اور وہ بھی نر مادہ ایک نایاب بات ہے،تنظیم
ایک تنظیم ’سیو دی ایلیفنٹس‘ ہاتھیوں کی پیدائش کے صرف ایک فیصد میں جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں اور ان جڑواں میں سے ایک نر اور دوسرے کا مادہ ہونا تو بہت ہی نایاب ہے۔

جانوروں کی ڈاکٹر لارڈتھونگٹارے میپن کا کہنا تھا کہ ایک بار جب ہم نے ہاتھی کے دوسرے بچے کو ماں سے دور ہٹایا تو ایک اور بچہ سامنے کھڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب خوش ہو رہے تھے کیونکہ یہ ایک معجزہ تھا۔
ڈاکٹر لارڈتھونگٹارے میپن نے کہا کہ ہم ہمیشہ ہاتھی کے جڑواں بچوں کو دیکھنا چاہتے ہیں لیکن ہر کوئی اسے نہیں دیکھ سکتا کیونکہ ایسا بہت زیادہ نہیں ہوتا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر لارڈتھونگٹارے ہاتھیوں کے پارک میں پروان چڑھی ہیں اور خود بھی جڑواں بچوں کی ماں ہیں۔
مہوت بچے کو بچانے کی کوشش میں اپنی ٹانگ تڑوا بیٹھا
کہتے ہیں کہ جانوروں یا پرندوں کو پالنے والے اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے بھی ان کے ماں باپ جیسے ہوتے ہیں۔ ایسے ہی کچھ جذبات چمچوری کے مہوت (نگراں) کے بھی تھے جو اس معاملے کی خوشی میں اپنی ایک شدید تکلیف تک بھول گیا بالکل ویسے ہی جیسے ماں باپ اپنی اولاد کی کامیابی پر اپنے دکھ درد بھول جاتے ہیں۔
ہوا کچھ یوں کہ چمچوری نے جب خود کو ایک اور بچہ پیدا کرتا دیکھا تو وہ بوکھلا اٹھی تھی اور بدکنے لگی تھی تھی تو اس کے مہوت نے اسے روکنے کی کوشش کی لیکن شومئی قسمت اس چکر میں مہوت کی ایک ٹانگ ٹوٹ گئی۔
31 سالہ مہوت چرن سوموانگ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ’میں چمچوری کے جڑواں بچوں کو جنم دینے پر اتنا خوش تھا کہ مجھے درد کا احساس ہی نہیں ہوا‘۔
محسوس نہیں کر سکتا تھا،” انہوں نے مزید کہا کہ جب انہیں اسپتال لایا گیا تب انہیں اپنی تکلیف محسوس ہونی شروع ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ معمول کی بات ہے کہ نئی ماں ہمیشہ بچے کو لات مارنے یا دھکیلنے کی کوشش کرتی ہے اور مجھے ڈر تھا کہ وہ اپنے بچے کو کچل دے گی اس لیے میں آگے بڑھا اور ماں کو روکنے کی کوشش کی۔
تھائی لینڈ میں ہاتھی اور ان کا مقام
تھائی لینڈ میں ہاتھیوں کو مقدس سمجھا جاتا ہے جہاں آبادی کی اکثریت بدھ مت ہے۔ ہاتھی تھائی لینڈ کا قومی نشان بھی ہے۔
انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) کے مطابق ایشیائی ہاتھی غیر قانونی شکار، غیر قانونی تجارت اور ان کی آماجگاہوں کی تباہی کی وجہ سے ایک خطرے سے دوچار نسل ہے۔
تھائی لینڈ میں زیادہ تر سیاحت کے لیے ہاتھی استعمال کیے جاتے ہیں جن کی تعداد 3,000 سے زیادہ ہے اور یہ کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے بڑی تعداد ہے۔ تھائی لینڈ میں تقریباً سب ہی ہاتھی نجی ملکیت ہیں۔

اپنے افریقی ہم منصبوں کے مقابلے میں ایشیائی ہاتھیوں کے کان چھوٹے ہوتے ہیں اور ان کی پیٹھ کبڑی ہوتی ہے۔
پارک میں جڑواں بچوں کو دیکھنے والوں کا تانتا
چمچوری کے کارنامے کے بعد ایوتھایا کے پارک میں جڑواں بچوں کو دیکھنے کے لیے آنے والوں کا تانتا بندھ گیا ہے اور لوگ اب ان کے نام رکھے جانے کے بھی منتظر ہیں۔
وہ گھاس سے ڈھکے ایک باڑے دوڑتے بھاگتے اور اپنی ماں کی ٹانگ کو اپنی چھوٹی سی سونڈ سہلاتے دکھائی دیتے ہیں۔
چمچوری کے مہوت آہستہ آہستہ رو بہ صحت ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہاتھی کے ہاں جب بھی پیدائش ہوتی ہے وہ بہت خوش ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ بچے جڑواں ہی پیدا ہوں، پیدا ہونے والا ایک بچہ دیکھ کر بھی میری خوشی کی انتہا نہیں رہتی۔