عدالت نے بالی ووڈ اسٹار عامر خان کے بیٹے کی فلم ریلیز ہونے سے کیوں روک دی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گجرات ہائی کورٹ نے ہندو گروپ کی درخواست کے بعد عامر خان کے بیٹے جنید خان کی فلم ’مہاراج‘ کی ریلیز پر پابندی عائد کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت نے فلم مہاراج کے پروڈیوسر یش راج فلمز اور اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلیکس کو بھی نوٹس جاری کیے ہیں۔
عامر خان کے بڑے بیٹے جنید کی پہلی فلم مہاراج کی ریلیز میں رکاوٹ پیدا ہوگئی ہے کیوں کہ گجرات ہائی کورٹ نے اب ایک ہندو گروپ کی درخواست کے بعد فلم کی ریلیز پر روک دی ہے۔
درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فلم ممکنہ طور پر تشدد کو بھڑکا سکتی ہے۔ مہاراج میں جیدیپ اہلاوت بھی ہیں اور اس کے ہدایت کار سدھارتھ پی ملہوترا ہیں۔
مہاراج کا تنازعہ
حکم امتناعی ولبھ اچاریہ کے پیروکاروں کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر جاری کیا گیا۔ درخواست اس بنیاد پر کی گئی تھی کہ یہ فلم جو 1862 کے مہاراج لبل کیس کے گرد گھومتی ہے ممکنہ طور پر امن عامہ کو درہم برہم کر سکتی ہے اور یہاں تک کہ فرقے کے پیروکاروں کے خلاف تشدد کو بھڑکا سکتی ہے۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1862 کا مہاراج لبل کیس ایک اہم شخصیت کی طرف سے بدتمیزی کے الزامات پر مبنی تھا اور اس پر سپریم کورٹ آف بمبئی کے انگریز ججوں نے فیصلہ سنایا تھا۔ اس میں کرشن جی کے خلاف شدید گستاخانہ تبصرے کے ساتھ ساتھ عقیدت مند گیتوں اور بھجنوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ جنید کی پہلی فیچر فلم نیٹ فلکس پر آج ریلیز ہونی تھی لیکن اب تک فلم کی کوئی زیادہ تشہیر بھی سامنے نہیں آئی تھی اور نہ ٹریلر دیکھا گیا تھا۔ اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ فلم کے بارے میں کسی اور کو تو چھوڑیں جنید یا ان کے والد تک نے ایک لفظ نہیں بولا تھا۔
درخواست دہندہ نے جنید خان کی پہلی فلم کی تشہیر نہ ہونے کی وجہ بتادی
دریں اثنا شکایت میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فلم کو کافی پروموشنل مواد کے بغیر ریلیز کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ کہانی تک محدود رسائی ہو۔
ان بنیادوں پر گجرات ہائی کورٹ کی جسٹس سنگیتا ویشن نے جمعہ 14 جون کو آنے والی فلم کی ریلیز روکنے کا حکم دے دیا۔ اب اس معاملے کی سماعت 18 جون کو مقرر کی گئی ہے۔