خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور وزیر داخلہ محسن نقوی میں کیا طے پایا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)خیبرپختوا میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ٹیلیفونک گفتگو میں وزیر داخلہ محسن نقوی کو صوبے میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی اور علی امین گنڈاپور نے اگلے 2 روز میں مشاورت اور مذاکرات پر اتفاق کیا جن میں خیبرپختونخوا میں 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ پر بات چیت ہوگی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان طے پایا کہ غلط فہمیاں افہام و تفہیم سے دور کی جائیں گی، وزیراعلیٰ گنڈاپور نے وفاقی وزیر داخلہ کو صوبے میں گرڈ اسٹیشنز کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی۔
‘ّوفاقی تنصیبات کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے’
دوران گفتگو وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جلد حل ہو۔ انہوں نے کہا کہ تمام وفاقی تنصیبات کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور آج عید کے تیسرے روز اپنے علاقے کی بجلی بحال کرانے کے لیے ڈی آئی خان گرڈ اسٹیشن پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے اپنے اعلان کے مطابق لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے فکس کردیا۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا اب کسی علاقے میں 12 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، اراکین اسمبلی اپنے علاقوں میں گرڈ اسٹیشنز کا دورہ کرکے لوڈ شیڈنگ شیڈول پر عملدرآمد کروائیں۔
واضح رہے کہ 27 مئی کو وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر توانائی اویس لغاری نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ہمراہ خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر مشترکہ پریس کانفرنس میں مسائل حل کرنے کی بات کی تھی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بھی اس سے اتفاق کیا تھا۔