.
نوکنڈی(قدرت روزنامہ)سیندک پروجیکٹ میں نئے ایم ڈی کی تعیناتی کے بعد ملازمین پر سختیاں شروع اور کمپنی کی جانب سے تنخواہوں میں اضافہ اور سالانہ بجٹ بونس پر پابندی عائد کی گئی ہے ملازمین پریشان گزشتہ چھ مہینے پہلے سابق ایم ڈی حاجی رازق سنجرانی کو ہٹا کر صوبہ سے باہر کوئی اور ایم ڈی تعینات کی گئی جنھوں نے چھ مہینے گزرنے کے باوجود آج تک سیندک کا دورہ کرنے کو بھی گوارہ نہیں سمجھا انکی غیرموجودگی میں چائنیز مینجمنٹ نے پاکستانی آفیسران کے ساتھ ملکر ملازمین پرسختیاں شروع کرکے ان پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیاہے ملازمین کو جو گیٹ پاس موٹر سائیکل یا گاڑیوں کے لئے دئے جاتے تھے جس کے ذریعہ وہ قریبی کلیوں یا تفتان آنے جانے کے لئے جاسکتے تھے اب گیٹ پاس کو اے بی سی کیٹیگریز میں تقسیم کرکے ملازمین کے درمیان امتیازی فرق واضح کیاگیا یعنی سی کیٹیگری کے ملازمین جوسیندک سے باہر رہائش رکھتے ہیں مثلا تفتان نوکنڈی یا ضلع چاغی ہو یا پورے بلوچستان یا کسی اور صوبہ سے انھیں پروجیکٹ سے باہر کسی کلی یا تفتان جانا ہوا تو گیٹ پاس ہونے کے باوجود انھیں منیجمنٹ کے آفیسران کی منت سماجت کرکے آٹ پاس لینا پڑیگاجبکہ جہاں ملکی وبین الاقوامی قوانین اور مزدوروں وانسانی حقوق کے لئے بنائے گئے تمام قانونی آزادی چھین کر انھیں غلامانہ طرز پر چلانے کی پالیسی لاگو کردیا گیا ہے ملازمین کی تنخوائیں سالانہ بڑھائی جاتی رہی ہے مگر اس سال کی تنخواہ دومہینہ گزرنے کے باوجود تاحال نہیں بڑھائی گئی ہے ملازمین کو پروجیکٹ کی جانب سے سالانہ بجٹ بونس ملتی رہی ہے وہ بھی دومہینوں سے نہیں دیجارہی ہے اس سے یہی اندازہ ہورہاہے کہ پروجیکٹ انتظامیہ یہاں ہاتھ صاف کرنے کی نیت رکھتے ہیں ستم ظریفی یہ کہ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملازمین سے تحریری حلفیہ یہ بات زبردستی لی جارہی ہے کہ وہ کسی بھی ناانصافی کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کریں گے اور نہ ہی سوشل میڈیا میں اس بات کا ذکر کریں گے اگر کسی نے ان باتوں پر عمل نہیں کیا تو وہ فارغ کیاجائیگا اور اسے اس صورت میں کوئی فنڈز وغیرہ نہیں ملے گی سیندک پروجیکٹ میں ملازمین کے ساتھ جاری ظلم وناانصافیوں میں روز بروز اضافہ ہورہاہے جوکہ انسانی حقوق اور لیبرزلاز کی کھلی خلاف ورزی ہے عوامی حلقوں نیمطالبہ کرتے ہوے کہاہیکہ حکومت پاکستان حکومت بلوچستان اور انسانی حقوق کے تنظیموں کو سیندک پروجیکٹ کے مظلوم ملازمین کے ساتھ پروجیکٹ انتظامیہ کی جانب سے جاری ظلم وزیادتیوں کا نوٹس لیکر انھیں انصاف دلایا جائے . .
متعلقہ خبریں