خط میں مطالبہ کیا کہ پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثے منجمد کروائے جائیں . وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ پنڈورا پیپرز میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کے لیے ایف بی آر کو 3 ماہ کا ٹاسک دیا جائے . خیال رہے کہ پانامہ پیپرز کے بعد پنڈورا پیپرز نے بھی پاکستان کی سیاست میں ہلچل مچائی . پنڈورا پیپرز میں 700 پاکستانیوں کے نام شامل ہیں جن میں سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد بھی شامل ہیں . جبکہ وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی انکوائری کے لیے ایک تحقیقاتی سیل پر قائم کیا . تاہم ایف بی آر نے پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی معلومات اکٹھی کرنا شروع کردی ہیں . جبکہ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے ایف بی آر کو پاکستان ریونیو آٹومیشن کے تعاون سے پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی شناخت کرکے انکم ٹیکس گوشواروں کے ریکارڈ کی چھان بین کی ہدایات جاری کردی ہیں . قومی اخبار ایکسپریس ٹربیون کے مطابق اس حوالے سے ایف بی آ کے سینئر افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ چئیرمین ایف بی آر کی ہدایت پر پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے ناموں کی فہرست کا ابتدائی جائزہ لیا جارہا ہے اور پینڈورا پیپرز میں جن پاکستانیوں کے نام آئے ہیں پہلے مرحلے میں ان کی شناخت کی جائے اور ان کا سراغ لگا کر ایف بی آر اور پرال کے پاس موجود ڈیٹا بینک کے ساتھ کراس میچنگ کی جائے گی . دوسری جانب ذرائع کے مطابق پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی شناخت کرکے ان کے انکم ٹیکس گوشواروں میں دی جانے والی ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہر کردہ اثاثوں کی چھان بین کی جائے گی جن لوگوں نے اپنے انکم ٹیکس گوشواروں میں بیرون ممالک اثاثے ظاہر کیے ہوں گے اور باہر بھجوائی جانے والی رقم پر ٹیکس ادا کیا گیا ہوگا تو ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جائے گی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے . تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا .
متعلقہ خبریں