دنیا کی بلند ترین عمارت سے متعلق جانیں دلچسپ حقائق
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دبئی کا برج خلیفہ اپنی اونچائی سے سب کو حیران کر دیتا ہے، اس کی تعمیر ایک اہم چیلنج تھا، کیونکہ پورے کا پورا دبئی شہر ریت پر قائم ہے جس کے باعث اس کے ڈوبنے کا خطرہ ہے۔
شہر کی سب سے خاص بات برج خلیفہ ہے، یہ انجینئرنگ کا کمال ہی ہے کہ دیوہیکل عمارت ریت پر کھڑی کردی گئی، کیا آپ جانتے ہیں کہ برج خلیفہ کا مالک کون ہے اور اسے کس کمپنی نے بنایا؟
دنیا کی بلند ترین عمارت کی تعمیر جنوری 2004 میں شروع ہوئی تھی، یہ 163 منزلوں کے ساتھ 828 میٹر بلند عمارت ہے۔
عمارت کا افتتاح جنوری 2010 میں کیا گیا تھا، برج خلیفہ کے پاس 8 عالمی ریکارڈ ہیں، جن میں سب سے بلند عمارت اور اس میں نصب سب سے طویل سفر کی مسافت والی لفٹ بھی شامل ہے۔
برج خلیفہ کی مالک رئیل اسٹیٹ کمپنی ’ایمار پراپرٹیز‘ ہے، جس کے سربراہ محمد الابار ہیں۔
تاہم اس عمارت کی تعمیر 3 کمپنیوں کے اشتراک سے کی گئی تھی، جنوبی کوریا کی کمپنی سیم سانگ سی اینڈ ٹی، بیلجیئم کی کمنی بیسکس اور متحدہ عرب امارات کی کمپنی عرب ٹیک برج خلیفہ کی تعمیر میں شامل تھیں۔
برج خلیفہ کو ماحولیاتی استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے، قابل ذکر بات یہ ہے کہ برج خلیفہ کی چوٹی کو 95 کلومیٹر دور سے دیکھا جا سکتا ہے۔
برج خلیفہ فن تعمیر کا ایک عجوبہ ہے، یہ عمارت اس بات کی علامت کے طور پر کھڑی ہے کہ وژن اور تعاون سے ناممکن کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔