آپریشن عزم استحکام میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہونگے، چند دنوں میں طریقہ کار واضح ہوجائیگا: وزیر دفاع


لاہور(قدرت روزنامہ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چند دنوں میں آپریشن عزم استحکام کا طریقہ کار واضح ہوجائیگا تاہم آپریشن پر اتفاق ہوجائے تو اس کے خدوخال پر بھی اتفاق ہوجائے گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آپریشن عزم استحکام پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بحث کی جائے گی، بیورو کریسی اور میڈیا کی حمایت کی بھی اشد ضرورت ہوگی، اس آپریشن پر ایوان میں اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تینوں جماعتیں ووٹ بینک محفوظ رکھنے کیلئے اسٹینڈ لے رہے ہیں لیکن اس وقت ووٹ بینک کے لیے نہیں ملک کےلیے اسٹینڈ لیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پچھلے آپریشن میں نقل مکانی ہوئی تھی، یہ آپریشن انٹیلی جنس بیسڈ ہوں گے، ردالفساد اور ضرب عضب کے بعد امن قائم ہوا تھامگر طالبان کو دوبارہ لانے اور بسانے کے بعد یہ لہر آئی ہے، دنیا میں امن ہوچکا، نیٹوکی فوجیں جاچکیں، ہم آج بھی نبرد آزما ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اس آپریشن میں بستیوں کو خالی نہیں کرایاجائے گا، چند دنوں میں آپریشن کا طریقہ کار واضح ہوجائے گا، آپریشن پر اتفاق ہوجائے تو اس کے خدوخال پر بھی اتفاق ہوجائے گا، آپریشن کی فنانشل سپورٹ میں صوبوں کو حصہ ڈالنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سیاسی عزائم نہیں ہم دہشتگردی کا خاتمہ چاہتے ہیں، آپریشن سے متعلق تشویش اور سوالات کا جواب دیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی نے بھی دبے الفاظ میں اس آپریشن کی حمایت کی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان میں بھی بات چیت کرنے گیا،اور بھی لوگ جاتے رہتے ہیں، کابل حکومت نے تعاون کا اظہار کیا لیکن کوئی ٹھوس پیشرفت نہیں ہوسکی، اس بات پر زور دے رہا ہوں کہ ان حالات میں تمام اداروں کی ضرورت ہوگی، اس میں صوبے بھی اپنا حصہ ڈالیں، صوبوں کے پاس زیادہ فنڈ موجود ہیں، اگر رینجرز بلائے جاتے ہیں تو اس کا خرچہ بھی فیڈریشن اٹھاتی ہے، صوبوں کو فنانشل سپورٹ میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے، اچھے برے عناصر ہمارے سمیت تمام اداروں میں موجود ہیں۔