انہوں نے کہا کہ عوام کا مسئلہ نہ ہی سیاسی حمایت، سیاست اور سیاسی اختلاف ہے، ان کو فکر نہیں کہ کون جیل میں ہے، تھا اور جائے گا، عوام کو روٹی، کپڑا اور مکان جیسے بنیادی مسائل کی فکر ہے . بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اس ملک کے عوام کو اگر کسی سیاسی مسئلے سے دلچسپی ہے تو وہ معاشی مشکلات، معاشی بحران، مہنگائی، بیروزگاری اور غربت میں دلچسپی ہے . انہوں نے کہا کہ عوام جب سیاستدانوں، حکومت یا اپوزیشن کی طرف دیکھتے ہیں، انہیں امید ہوتی ہے کہ سیاستدان اور سیاسی جماعتیں اپنے مسائل ایک طرف رکھ کر عوام کے مسائل کو ترجیح دیں گے اور مل بیٹھ کر اور باہمی مشاورت سے ان کے مسائل کا حل پیش کریں گے بلاول بھٹو نے کہا کہ شہباز شریف نے بطور قائد حزب اختلاف اور وزیراعظم چارٹر آف اکانومی کی بات کی، اگر ہم پاکستان کے اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں تو وہ چارٹر آف اکانومی کے بغیر ممکن نہیں . چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ یہ چارٹر کہیں سے ڈکٹیٹ نہیں ہوسکتا، نہ ہی یہ ازخود فیصلہ ہوسکتا ہے، اگر چارٹر آف اکانومی بنانا ہے تو سب سے مشورہ کرنا پڑے گا، حکومت کو ایوان کے دونوں جانب بیٹھے رہنماؤں سے بات کرنا ہوگی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بجٹ سے پہلے دیگر جماعتوں کے ساتھ بیٹھا جاتا تو اچھا ہوتا، ہم حکومت کو اچھے مشورے ہی دیتے .
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سب فروری میں الیکشن لڑ کر آئے ہیں اور جانتے ہیں کہ عوام کا اصل مسئلہ کیا ہے، عوام کا اصل مسئلہ ہماری سیاسی بیان بازی یا بیانیہ نہیں ہے .
متعلقہ خبریں