ایف سی فورسز کی غیر ضروری تعیناتی اور شاہراہوں پر چیک پوسٹوں کی تعمیر، بلوچستان ہائیکورٹ نے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی
معزز عدالت کی جانب سے آئی جی پولیس بلوچستان اور ڈی جی لیویز بلوچستان سے استفسار کیا گیا کہ کیا پولیس اور لیویز بلوچستان صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو سنبھالنے کی صلاحیت موجود ہے اگر ہے تو تفصیلی جواب جمع کروائیں . معزز عدالت نے اے سی ایس ہوم بلوچستان سے استفسار کیا کہ امن و آمان کی صورتحال کے ساتھ ساتھ مختلف سڑکوں اور شاہراہوں پر چیک پوسٹوں کی تعمیر کے لیے ایف سی فورس کو طلب کرنے کا مقصد، قومی خزانے پر اس کے اثرات کیا ہوں گے . جس پر تفصیلی جواب جمع کرنے کے لیے وقت مانگ لیا گیا . اے سی ایسی ہوم بلوچستان سے سوال بھی کیا کہ ایف سی فورسز کی غیر ضروری تعیناتی اور سڑکوں پر چیک پوسٹیں کھڑی کرنا عوام کی آزادانہ نقل و حرکت کے بنیادی حقوق کے خلاف نہیں ہے کیا اس سے آئین پاکستان کے آرٹیکل 15 کی خلاف ورزی نہیں ہے . عام شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت متاثر نہیں ہو گی . ہسپتالوں تک بآسانی پہنچنے کے لیے سفر کرنے کےلیے تکلیف ہو رہی ہے . جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے مزید استدعا کی کہ مذکورہ افسران کو مناسب وقت دیا جائے . جس پر معزز عدالت نے چار ہفتوں کا وقت دیا . این ایچ اے کے ایڈووکیٹ جناب نجیب اللہ کاکڑ نے کہا کہ ڈی ایج اے اسکیم کے قریب کوئٹہ کچلاک روڑ کے یو ٹرن کو تیار کیا جا رہا ہے جس پر رپورٹ اگلی سماعت میں پیش کی جائے گی . انچارج پی ٹی اے کو ہدایت دی گئی کہ قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے والے تمام ٹرانسپورٹرز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کی جائے . سیکرٹری آر ٹی اے کو ہدایت کی گئی کہ وہ گاڑیوں میں نسب ٹریکر کے م¶ثر طریقہ کار کو یقینی بنائیں . بسوں اور کوچوں میں اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے . ایس پی ٹریفک کے نمائندے نے کوچ اور ٹو ڈی ڈرائیورز کے ڈرگ ٹیسٹ کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس کے مطابق چار ڈرائیورز کو غیر قانونی اشیاءاستعمال کرنے پر بلیک لسٹ کر کے نادرا اور محکمہ داخلہ سے رپورٹ شئیر کر دی گئی . دریں اثناءایس ایس پی ٹریفک بلوچستان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کوسٹل ہائی وے پر گاڑیاں چلانے والے کوچ اور ٹو ڈی ڈرائیوروں کا ڈرگ ٹیسٹ بھی شروع کر دیں اور رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کروائیں . بعدازاں سماعت 23 جولائی 2024 کے لیے ملتوی کر دی گئی . . .