کراچی کے سرد خانوں میں رکھی جانیوالی لاشوں کی تعداد میں اچانک اضافہ کیوں؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)موسم کی تبدیلی یا کوئی اور وجہ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کراچی کے سرد خانوں میں پہنچنے والی میتوں کی تعداد میں اچانک دو گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ 5 روز کے دوران شہر میں قائم مختلف سرد خانوں میں 441 لاشیں لائی گئیں۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق ایدھی ہوم کے 3 سرد خانوں میں مجموعی طور پر 427 میتیں لائی گئی ہیں، 21 جون کو 78، 22 جون کو 86 لاشیں لائی گئیں، 23 جون کو 128، 24 جون کو 135 لاشیں ایدھی سرد خانوں میں لائی گئیں، چھیپا سرد خانے میں 2 روز کے دوران 14 لاشیں لائی جاچکی ہیں۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق سرد خانوں میں میتیں لائے جانے کی تعداد میں دو گنا اضافہ ہوا ہے، عام دنوں میں 25 سے 30 لاشیں مختلف سرد خانوں میں لائی جاتی تھیں، اموات کی وجوہات اسپتال انتظامیہ یا اہل خانہ ہی بتا سکتے ہیں، ایدھی فاؤنڈیشن کے سہراب گوٹھ سرد خانے میں 200، کورنگی میں 32 اور موسی لین میں 32 میتیں رکھنے کی جگہ ہے۔
ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر نظام الدین شیخ کے مطابق سول اسپتال کراچی میں ہیٹ اسٹروک کے 2 روز کے دوران 150 مریض لائے گئے، گزشتہ روز ہیٹ اسٹروک سے 8 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 11 لاشیں سول اسپتال پہنچائی گئی تھیں۔
’آج صبح سے اب تک 35 افراد ہیٹ ویو سے متاثر ہوکر سول اسپتال لائے گئے ہیں، متاثرہ مریضوں میں زیادہ تر سوڈیم کی کمی پائی گئی، شہریوں کو چاہیے کہ مناسب مقدار میں پانی پیئیں اور ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں۔‘
سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے انچارج ڈاکٹر عمران سرور شیخ کے مطابق آج 2 لاوارث لاشیں شعبہ حادثات لائی گئی ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کو ابتدائی طبی امداد دے کر گھر بھیجا جارہا ہے۔ ’شہری زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں، دھوپ میں غیر ضروری گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں، ابلا ہوا پانی پیئیں، تازہ پھل اور صاف کھانا کھائیں۔‘