زمیندار ایکشن کمیٹی کا بلوچستان بھر میں مرکزی شاہراہیں بند کرنے کا اعلان


کوئٹہ(قدرت روزنامہ) زمیندار ایکشن کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ بلوچستان کو سیکرٹری انرجی کی یقین دہانی پر بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تو آج بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال اور 30 جون کو صوبے بھر میں شٹر ڈاﺅن ہڑتال اور 3 جولائی کو اجلاس میں غیر معینہ مدت کیلئے دھرنے کا اعلان کیا جائے گا، کیسکو کو بل کی ادائیگی میں 100 فیصد اضافہ کے باوجود کیسکو نے زمینداروں کی تباہی کا سامان کیا ہے، زمینداروں کے نقصانات کے ازالے کیلئے حکومت بلوچستان سروے کروائے اور کیسکو کے ذمے نقصانات کا ازالہ کروائیں بصورت دیگر ایکشن کمیٹی ہائی کورٹ سے رجوع کریگی۔ اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی، حاجی ولی محمد رئیسانی، سید عبدالقہار آغا، حاجی عبد الجبار کاکڑ، حاجی عزیز سرپرہ، حاجی نور احمد بلوچ، کاظم خان اچکزئی، عبداللہ جان میرزئی، حاجی شیر علی مشوانی، ملک عبد المجید مشوانی،سردار ابراہیم باروزئی، میر منیر احمد شاہوانی،ٹکری محمد افضل بدوزئی، سید صدیق اللہ آغا، حاجی قدیر کرد، ملک رمضان مہترزئی،حاجی روز الدین کاکڑ، حاجی عبد الغفار پانیزئی، ملک محمد رضا ترین، حاجی راوت خان رئیسانی، بشیر احمد لانگو، ٹکری پار الدین، ملک محمد حسین کاکڑ، میر علی اکبر گرگناڑی، عبد الوہاب مینگل، حق نواز لانگو و دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے ایگزیکٹو کونسل کے ممبران نے شرکت کی۔اجلاس میں زمینداروں کی جانب سے کیسکو کی جانب سے زرعی فیڈرز پر بجلی یکدم 6 سے 3 گھنٹے کرنے کے عمل پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عین سیزن میں ایک بار پھر کیسکو کا ظلم شروع ہوگیا حکومت بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے کا سارا نزلہ زمینداروں پر گرانا چاہتے ہیں پیاز سمیت دیگر پھلوں و سبزیوں اور فصلات کے سیزن میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا ہے ایسی صورت حال میں جب مرکزی و صوبائی حکومت کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور سولر پینلز پر منتقلی کے لئے جدوجہد جاری ہے تو دوسری طرف کیسکو اس منصوبے میں رخنہ ڈالنے کیلئے سازشوں میں مصروف ہیں۔صوبائی حکومت کی کوششوں کو اچھی نظر سے دیکھ رہے ہیں لیکن کیسکو اس منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کررہا ہے صوبائی حکومت نے بجٹ میں سولر منصوبے کیلئے بجٹ بھی مختص کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 29 ہزار سے زائد ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کیا جا رہا ہے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ واپڈا نے بجلی کا دورانیہ 3 گھنٹے کرنے کے بعد قلعہ سیف اللہ سٹی فیڈر، کان مہترزئی، نسئی خدائیداد زئی، قادر آباددشت، خضدار، قلعہ عبداللہ دیگر اضلاع میں بجلی ٹو فیز کردیا حالانکہ زمینداروں نے اپنا بل باقاعدگی کے ساتھ جمع کیا ہے اور جو بقایاجات ہیں وہ وفاق اور صوبے کے ذمے ہے تو کیسکو نے کس کے کہنے پر بجلی کا دورانیہ کم اور وولٹیج میں کمی کردی اجلاس میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں جب زمیندار ایکشن کمیٹی نے جب اسٹینڈ لیا تو کیسکو کے بل جمع کرانے کی شرح میں 100 فیصد اضافہ ہوا لیکن دوسری جانب کیسکو کی ہٹ دھرمی نے زمینداروں کو 50 ارب روپے کا نقصان پہنچا دیا بحیثیت زمینداروں کی نمائندہ تنظیم زمیندار ایکشن کمیٹی مطالبہ کرتی ہے کہ صوبائی حکومت اور کسی تھرڈ پارٹی کی سربراہی میں ثالثی کرکے کیسکو سے زمینداروں کے نقصانات کا ازالہ کرایا جائے۔ کیونکہ کیسکو اس وقت یکطرفہ کارروائی کررہی ہے زمیندار ایکشن کمیٹی تمام زمینداروں کو سختی سے ہدایت کرتی ہے کہ جس طرح انہوں نے مئی کے مہینے میں کا بل جمع کیا اسی طرح جب تک سولر والے منصوبے کو حتمی شکل نہیں دیا جاتا تمام زمیندار اپنا بل جمع کرتے رہے۔ صوبائی حکومت کی کوششوں کو واپڈا کے ناروا عمل سے سخت نقصان پہنچ رہا ہے مرکز اور صوبے کی جانب سے سبسڈی کی ادائیگی کیلئے کوششیں جاری ہے لیکن 15 جون سے بجلی بند کرکے کیسکو سولر منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کررہا ہے حالانکہ 10 دن سے بجلی بند ہیں اور اس کے باوجود سبسڈی مل رہی ہے اور اس مد میں لائن لائسز پورے کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ زمینداروں کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے اس سلسلے میں کیسکو کی ہٹ دھرمی سے زمینداروں کو ہونے والے نقصانات کے ازالے کیلئے زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کا حق محفوظ رکھتی ہے، زمیندار ایکشن کمیٹی کے نمائندہ وفد نے چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی اور جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی کی قیادت میں گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل اور وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں گورنر بلوچستان نے مسئلے کو وزیر اعظم کے ساتھ اٹھانے کی یقین دہانی کرائی جبکہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ملاقات میں وفاقی سیکرٹری انرجی سے رابطہ کیا اور سیکرٹری انرجی نے پیر کی شام تک بجلی بحالی کی یقین دہانی کرائی۔ زمیندار ایکشن کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر سیکرٹری انرجی کی وزیر اعلی بلوچستان کو یقین دہانی کے باوجود بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تو زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے آج بلوچستان بھر کے قومی شاہراہوں کو بند کرکے پہیہ جام ہڑتال اور 30 جون کو بلوچستان کے تمام اضلاع میں شٹر ڈان ہڑتال ہوگا اور 3 جولائی کو زمیندار ایکشن کمیٹی کا اجلاس بلا کر اس میں غیر معینہ مدت کیلئے دھرنے کا اعلان کیا جائے گا جس کی تمام تر صورتحال کی ذمہ داری کیسکو و واپڈا حکام پر عائد ہوگی۔