زمیندار ایکشن کمیٹی کا بلوچستان کی مرکزی شاہراہوں پر دھرنا، وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر احتجاج ختم


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ملاقات کے بعد زمیندار ایکشن کمیٹی نے صوبے بھر میں ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ چیرمین زمیندار ایکشن کمیٹی کی قیادت میں وفد سے کوئٹہ میں بات کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا زمینداروں کا کیس وفاق میں وکیل کی حیثیت سے اٹھایا۔ مسائل کے حل کیلئے پیش رفت کے باوجود ہڑتال کی کال پر افسوس ہے۔ صوبائی حکومت اور وفاق کی طرف سے بلوچستان کے زمینداروں کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اور عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ چیرمین کمیٹی ملک نصیر شاہوانی کی قیادت میں زمینداروں کے وفد کی وزیراعلیٰ سے ملاقات کوئٹہ میں ہوئی۔ علاوہ ازیں بجلی لوڈشیڈنگ اور واپڈا کے ظلم و زیادتیوں کیخلاف بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کی مرکزی کال پر زمیندار ایکشن کمیٹی نوشکی اور آل پارٹیز نے آرسی ڈی شاہراہ کو بلاک کردی۔ کوئٹہ تفتان آرسی ڈی شاہراہ پر ٹریفک معطل۔ منگچر میں بھی زمینداروں نے کراچی ٹو کوئٹہ روڈ کوہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ دریں اثنا زرعی فیڈروں پر کیسکو کی جانب سے 21 گھنٹے کی بجلی کا طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف زمیندار ایکشن کمیٹی کی کال پر لکپاس سمیت شاہراہوں پر دھرنا اور احتجاج کیا گیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو سخت گرمی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ زمیندار ایکشن کمیٹی کی مرکزی قیادت سے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کامیاب مذاکرات کرتے ہوئے زمینداروں کی 6 گھنٹے بجلی آج شام سے مکمل بحال کرنے اور حکومتی اعلان کردہ سولر انرجی سسٹم کیلئے 10 ارب روپے آج ریلیز کرنے کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کرتے ہوئے روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا، زمینداروں کے احتجاج کی کال کا سیاسی جماعتوں،رہنماو¿ں ، ٹرانسپورٹرز و دیگر نے مکمل حمایت کا اعلان کیاتھا اس دوران نیشنل پارٹی کے سینئر صوبائی رہنما میر سکندر خان ملازئی نے لکپاس کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زمینداروں کی کامیاب ہڑتال پر انہیں مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ زمینداروں کی ثابت قدمی سے آج انکے مطالبات تسلیم کیے گئے۔