بلوچستان اسمبلی میں 5 کھرب سے زائد کے غیر ترقیاتی، ایک کھرب سے زائد ترقیاتی مطالبات زر پیش


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2024-25کیلئے 93ترقیاتی وغیرترقیاتی مطالبات زر پیش کیں جس میں 5کھرب 79ارب کے 53غیرترقیاتی جبکہ ایک کھرب93ارب 13کروڑ کے 39ترقیاتی مطالبات زر شامل ہیں ۔جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کااجلاس 50منٹ کی تاخیر سے اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میرشعیب نوشیروانی کی جانب سے 93مطالبات زر پیش کیں جس میں 5کھرب 79ارب کے 53غیرترقیاتی جبکہ ایک کھرب93ارب 13کروڑ کے 39ترقیاتی مطالبات زر شامل ہیں ،بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفرازبگٹی نے کہاکہ ایوان کو بلوچستان کی روایات کے مطابق چلا یا جارہا ہے پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کی قیادت اتحادیوں اور اپوزیشن کا شکر گزار ہوں غیر ترقیاتی اخراجات تیزی سے بڑھ رہے ہیں اگلے پندرہ سال بعد ترقیاتی بجٹ کیلئے رقم نہیں ہوگی اخراجات کو کم کرنے کی ضرورت ہے اپنے ریونیو بڑھا کر آگے بڑھ سکتے ہیں وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ اپنے بڑے شہروں میں مزید شہر آباد کرنے ہوں گے جس طرح نیا کوئٹہ آباد کرنے کی ضرورت ہے تاریخ میں پہلی مرتبہ 70فیصد منظور شدہ اسکیمز شامل کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ یکم جولائی تک ترقیاتی کاموں کے ٹینڈرنگ شروع ہوجائے گی دستیاب فنڈز کو خرچ کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کیا ہر پندرہ دن بعد ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیں گے 220ارب روپیہ خرچ کرکے بتائیں گے کہ کوئٹہ بلوچستان دیگر صوبوں سے پیچھے رہ گیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ تکلیف میں ہیں تین سو فیصد تعلیم کے بجٹ کو بڑھا یا گیا ہے کیا سکول ہمیں آوٹ پٹ دے رہے ہیں 130ارب روپے لگانے کے باوجود رزلٹ صفر ہیں انہوں نے کہا کہ الف انار اور ب بکری سے بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہوسکتے عام بچہ کو کوائلٹی تعلیم دینی ہے بلوچستان کو ترقی دینے کیلئے ذاتی مفاد کو پست پشت ڈالنا ہوگا انہوں نے کہا کہ بلڈنگز پر بلڈنگ بنائی اور تنخواہیں دینے کے پیسے نہیں ہے تمام اداروں میں کام کرنے والوں کا احتساب ہوگا بلوچستان کا یہ حال اپنے لوگوں نے کیا باہر کے لوگوں نے نہیں کیا امن وامان بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں اگر کوئی مذاکرات کرنے کو تیار نہیں چاہے وہ سیاحوں کو اغواکریں یا سیکیورٹی فورسز پر حملے کریں اس چیز کی اجازت نہیں دی جاسکتی شناختی کارڈز دیکھ کر لوگوں کو مارا جائے وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ریاست کے ریٹ کو ہر حال میں قائم کریں گے ہماری حکومت معصوم لوگوں کے ساتھ کھڑی ہوگی سی ٹی ڈی کو مستحکم کریں گے عام بلوچستانی کو گلے لگائیں گے نوکریاں بغیر پیسوں کے دیں گے جو قانون ہاتھ میں لیں گے اس سے سختی سے نمٹیں گے وزیر اعلی کا کہنا تھ کہ تین بڑے ہسپتالوں کو نیم خود مختیاری کے طرف لے جارہے ہیں صوبے کے محکمہ صحت میں تبدیلی لائیں گے لوکل گورنمنٹ کے اقدام کے مستحکم کریں گے ہم نے لوکل گورنمنٹ کا بجٹ 100فیصد زیادہ کیا ہے موسمیاتی تبدیلی کے باعث بلوچستان متاثر ہورہا ہے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کم ازکم پانچ سو ارب روپے چاہیے انہوں نے کہا کہ گوادر کے سیلاب زدگان کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے سوئی ڈیرہ بگٹی بارشوں سے غیر متوقع نقصان ہوا ہے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمیں محنت کرنی ہوگی طلبا کو سکالر شپس دے رہے ہیں ٹیکنکل ایجوکیشن دے رہے اقلیتیوں کے بچوں کو بہتر تعلیم کے مواقع دے رہے ہیں سو یلین شہدا کے بچوں کی کفالت حکومت بلوچستان کرے گی ہماری پہچانی جس کا سب سے بڑا مسئلہ ہے 28لاکھ ٹن کچہرہ اٹھا یا ہے اس کا واحد حل پرائیوٹ پبلک پارٹنر شپ ہے ہر سال کچہرہ اٹھانے پر پچاس کروڑ خرچ ہوتا ہے مگر صفائی کی صورتحال بہتر نہیں ہوسکی وزیر اعلی نے کہا کہ نیو کوئٹہ کے نام سے ایک اور شہر آباد کریں گے کچلاک سے مستونگ تک گرین بس چلائیں گے وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ہمارا احتساب یکم جولائی سے شروع ہوگا دستیاب بجٹ کو صحیح انداز میں استعمال کرنے کی کوشش کریں گے کرپشن کو روکنے کی بھر پور کوشش کروں گا جس پر اسپیکر نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس وزیر اعلی کی ہدایت پر ہفتہ کو دن گیارہ بجے طلب کیا ۔