کوئٹہ تفتان نیشنل ہائی وے، چیک پوسٹوں پر اشیائے خورونوش کی نقل و حمل کرنیوالوں کو بے جا تنگ کیا جارہا ہے، ٹرانسپورٹرز


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)تفتان بس ٹرانسپورٹ یونین اوربلوچستان بس ٹرانسپورٹ فیڈریشن نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہکوئٹہ تفتان نیشنل ہائی وے انٹرنیشنل شاہراں پر ہمارے بسس، کوچز، کو مختلف مسائل ومشکلات درپیش ہیں جن میں اکثر مسائل کا تعلق وفاقی اور صوبائی حکومت کےوزارت داخلہ اور کسٹمز ایف بی آر سے ہیں کہ کوئٹہ تفتان نیشنل ہائی وے پر اس وقت درجنوں اینٹی سمنگلنگ کے چیک پوسٹس قائم ہیں جنکی تفصیل یہ ہیں کہ اسی ایک روٹ پر6 جوائنٹ چیک پوسٹس (1)پدگ روڈ جوائنٹ چیک پوسٹ (2) نوشکی جوائنٹ چیک پوسٹ(3) گلنگور جوائنٹ چیک پوسٹ (4)پنچپائی جوائنٹ چیک پوسٹ (5) شیخواصل جوائنٹ چیک پوسٹ (6) لکپاس جوائنٹ چیک پوسٹ ہیں ان جوائنٹ چیک پوسٹوں کو سابقہ حکومت کےوفاقی اور صوبائی داخلہ حکام نے وقتی ضرورت کیلئے (جون 2024)تک کیلئے قائم کیں تھے جو تاحال قائم ہیں، جبکہ اسی تفتان روٹ پر مندرجہ بالا جوائنٹ چیک پوسٹوں کے علاوہ کسٹم حکام کی چھ6 چیک پوسٹیں بھی قائم ہیں (1) تفتان کسٹم (2) نوکنڈی کسٹم (3) دالبندین کسٹم (4) نوشکی کسٹم (5) پنچپائی کسٹم (6) لکپاس کسٹم،مندرجہ بالا جوائنٹ چیک پوسٹیں اینٹی سمنگلنگ کے نام پر تفتان روٹ پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے بسس اور کوچز کوبار بار انکے دورانیہ سفر میں روکھتے ہیں جسکی وجہ سےٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جسکی وجہ سے اس روٹ پر سفر کرنے والے مسافروں ٹرانسپورٹروں علاقہ رخشان ڈویژن کے کاروباری عوام کی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے جبکہ ہم باربار واضع کرچکے ہیں کہ ہم سمگلنگ کے خلاف نہیں ہے خطرناک مواد کی روک تھام متعلقہ حکام زیرو پوائنٹس بارڈر پر کریں نیشنل ہائی وے پر بجائے درجنوں چیک پوسٹوں پر ایشیاء خوردونوش گھریلوں استعمال کے پرچون سامان والےکوچز بسس کو بار بار روکھنے کے بجائے صرف ایک بار ایک ہی چیک پوسٹ پر چیکنگ کیلئے روکھنا کافی ہے لہذا مندرجہ بالا مسائل کےحل سےمتعلق ہم اعلیٰ حکام سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ سابقہ حکمرانوں کا این40تفتان نیشنل ہائی وے پر جگہ جگہ چیک پوسٹیں فراہم کرنے والی پیکچ واپس لے کر ہمارے مسائل کو متعلقہ حکام سے مستقل بنیادوں پرحل کرنے کی سفارش فرمائیں۔