بلوچستان کی سیاسی حکومت بے اختیار ہے، نئے آپریشن کی باتیں افسوسناک ہیں، ڈاکٹر مالک
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا دو روزہ اجلاس مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی صدارت میں میر کبیر محمدشہی ہاﺅس کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی، بلوچستان کے صوبائی صدر میر رحمت صالح بلوچ، پنجاب کے صدر ملک ایوب، خیبر پختونخوا کے صدر ڈاکٹر سرفراز، سندھ کے جنرل سیکرٹری عبدالمجید ساجدی، سینیٹر میر کبیر محمد شہی، سینیٹر میر طاہر بزنجو، رجب علی رند، منصور بلوچ، رمضان میمن اور دیگر نے ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر سیاسی و تنظیمی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرکزی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی حکومت بے اختیار، اسمبلی کی صورتحال قابل رحم ہے، حکومت عملا یرغمال ہے، بلوچستان کے بیشتر اضلاع آﺅٹ سورس کیے گئے ہیں۔ بلوچستان میں اقربا پروری اور کرپشن کا راج ہے، امن و امان کی صورتحال انتہائی گمبھیر ہے، روزانہ سیاسی نوجوان لاپتہ ہورہے ہیں، بلوچستان کی شاہراہیں روزانہ بند ہیں، یونیورسٹیوں میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج تسلسل کے ساتھ جاری ہے، ملک میں سیاسی حکومت بے اختیار ہے، اختیارات طاقتوروں اداروں نے اپنے پاس رکھے ہیں، حالیہ بجٹ میں عوام کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، ٹیکسوں میں بے تحاشہ اضافہ کردیا گیا ہے جس سے مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا، ملکی آمدنی نہ ہونے کے برابر ہے ساڑھے آٹھ ہزار ارب کے خسارے کا بجٹ پیش کیا گیا ہے لیکن حکمرانوں کی شاہ خرچیاں اپنے عروج پر ہیں، غریب غریب تر ہوتا جارہا ہے۔ ملک میں نئے آپریشن کی باتیں افسوسناک ہیں، ملکی استحکام سیاسی استحکام سے وابستہ ہے مستحکم سیاسی نظام سے ملکی معیشت بہتر ہوسکتی ہے، ملک میں ہونے والے دھاندلی زدہ انتخابات عدم استحکام کی اصل وجوہات ہیں، عوام کو ووٹ کے حق سے محروم رکھ کر ملک کو عدم استحکام کا شکار بنا دیا گیا ہے۔ مرکزی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ قوم پرست و جمہوریت پسند قوتوں و پارٹیوں پر مشتمل نیا سیاسی اتحاد بنایا جائے گا تمام قوم پرست و جمہوری سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مرکزی کمیٹی نے نیشنل پارٹی کے مرکزی کانگریس کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا اکتوبر 25/26/27 کو کوئٹہ میں بیاد مختار باچا کے نام سے کانگریس کا انعقاد کیا جائے گا پارٹی کے ضلعی تنظیمیں مرکزی کانگریس کی تیاریاں شروع کریں۔مرکزی کمیٹی نے عزم استحکام پاکستان آپریشن کو مکمل طور پر مسترد کردیا، آپریشن سے حالات مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں ملک میں سیاسی استحکام کے بغیر اقتصادی و سیاسی صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی ہے۔ کامریڈ ساتھی کرامت کے انتقال پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی و سماجی خدمات پر انھیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ مرکزی کانگریس کے حوالے سے مختلف دورہ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن کا اعلان بعد میں کیا جائے گا تمام قومی وحدتوں کو بھی مرکزی کانگریس سے قبل قومی کونسل سیشنوں کے حوالے سے فیصلے کیے گئے۔ مرکزی کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کو فوری طور یقینی بنانے کی ضرورت ہے لاپتہ کا مسلہ روز بہ روز شدت اختیار کرتا جارہا ہے سیاسی کارکنوں کی بازیابی کے لیے پارٹی بھرپور احتجاج کا پروگرام تشکیل دے گئی۔ ریکوڈک اور گوادر ایئر پورٹ میں بلوچستان سے باہر کے لوگوں کی تعیناتیوں پر شدید اعتراضات اٹھائے گئے اور مطالبہ کیا گیا کہ گوادر ایئر پورٹ اور ریکوڈک میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے۔ پارٹی سوشل میڈیا کو فعال و متحرک کرنے کے لیے میڈیا ٹیم کو ہدایات جاری کئے گئے۔ اجلاس سے میران بخش، رفیق کھوسہ ، بی ایس او کے چیرمین بوھیر صالح، خیربخش بلوچ، یاسمین لہڑی، شاہینہ رمضان، رمضان میمن ، مرزا مقصود، حمید گل، ولید بزنجو اسلم بلوچ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔