شمس بلوچ ایک متحرک قوم پرست رہنما تھے جو ہمیشہ ہر فورم پر ریاستی جبر اور جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھاتے تھے، انہیں حق کی آواز بلند کرنے پر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا . شمس بلوچ کے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور سوشل میڈیا کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ شمس بلوچ کی بحفاظت بازیابی کے لیے آواز بلند کریں . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچ وائس فار جسٹس نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ قوم پرست شخصیت سابق تحصیل ناظم خضدار شمس بلوچ کی جبری گمشدگی کو 14 برس بیت گئے . شمس بلوچ کو یکم جولائی 2010 کو خضدار سے کوئٹہ جاتے ہوئے میاں غنڈی چیک پوسٹ پر اس وقت جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنی والدہ کو علاج کے لیے کوئٹہ لے جا رہے تھے .
متعلقہ خبریں