انہوں نے کہا کہ مسائل کو حل کرنے کے لیے سیاسی مذاکرات اور منصفانہ پالیسیوں کی ضرورت ہے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ بلوچ قوم کو ان کے حقوق ملیں اور ان کی زندگیوں میں واضح بہتری نظر آئے . یہ وقت ہے کہ فوج ایک جامع اور پرامن حل کی طرف بڑھے . انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کا مسئلہ بہت اہم ہے کیونکہ اس میں بنیادی انسانی حقوق شامل ہیں، شفاف احتساب اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کرنے کے لیے سچائی سے پردہ اٹھانے کے لیے غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنایا جائے . انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر ایف سی کی تعیناتی اسمگلنگ روکنے کے لیے کی گئی ہے، مسافر عوام کی روزمرہ زندگی کو آسان بنانا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے . لکپاس ٹنل کا روزانہ بند رہنا لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کررہا ہے، لہٰذا ایف سیکو انسداد اسمگلنگ سرحدوں تک محدود کیا جائے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سابق وزیراعلیٰ بلوچستان و چیف آف سراوان نواب محمد اسلم رئیسانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بلوچستان میں فوجی کارروائیوں سے بلوچ قوم میں بڑے پیمانے پر عدم اطمینان اور ناراضگی پائی جاتی ہے . یہاں تک کہ اقتدار کے عہدوں پر موجود لوگ بھی خوش نہیں کیونکہ وہ اپنے نصب کرنے والوں کے جال میں پھنستے نظر آتے ہیں .
متعلقہ خبریں