بلوچستان میں بھی زراعت کا شعبہ انکم ٹیکس نیٹ میں آنے والا ہے


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)آئی ایم ایف شرائط: کیاہیں بلوچستان میں بھی زراعت کا شعبہ انکم ٹیکس نیٹ میں آنے والا ہے؟باوثوق سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ زرعی انکم ٹیکس میں اصلاحات لانے کے حوالے سے آئی ایم ایف، پاکستان اور چاروں صوبائی حکومتوں کے درمیان review meetings کا سلسلہ کئی عرصے سے چل رہا ہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ غیر ترقیاتی اخراجات کم کئے جائیں، صحت اور تعلیم کے شعبوں پر فوکس کرکے صوبے خسارے کا بجٹ نہ بنائیں تاکہ معاشی استحکام آسکے عالمی مالیاتی ادارے نے کا کہنا ہے کہ چونکہ 18 ویں ترمیم کے بعد زراعت پر انکم ٹیکس وصول کرنا صوبوں کا کام ہے، اس لیے صوبے خود اپنا زرعی انکم ٹیکس وفاقی انکم ٹیکس رجیم سے منسلک کرکے اکٹھا کریں اور اس میں بہتری لانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے تاکہ عوام کا پیسہ عوام پر احسن طریقہ سے خرچ کیا جا سکے، آئی ایم ایف نے اس امر پر بھی زور دیا ہے کہ وفاقی انکم ٹیکس نظام کے ساتھ صوبائی زرعی انکم ٹیکس کے نظام کو آلائین کیا جائے اور نئی زرعی انکم ٹیکس رجیم جلد متعارف کروائی جائے اور اس مد میں زرعی انکم ٹیکس کے قانون میں ضروری ترامیم جلد از جلد مکمل کی جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے زرعی انکم ٹیکس رجیم کا نفاذ 2025 میں کئے جانے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف نے زراعت کے شعبے سے ٹیکس وصولی کو بڑھانے کی بات اس لئے کی ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جبکہ جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ 23 فیصد ہے تاہم زرعی آمدن سے حاصل ہونے والا ٹیکس انتہائی کم ہے اس لئے عالمی ادارے کا خیال ہے کہ زرعی آمدن پر ٹیکس کی وصولی ہر صورت بڑھانی ہو گی،آئی ایم ایف نے زرعی ٹیکس کی وصولی کے لیے صوبوں اور وفاق کو مل کر پلان بنانے پر زور دیا ہے،اس پالیسی سے زراعت سے کروڑوں روپے کمانے والے افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکتا ہے۔اس وصولی سے صوبے کو اپنی آمدنی بڑھانے اور اس کے معاشی حالات سدھارنے میں مدد ملے گی، گزشتہ مالی سال کے دوران بلوچستان میں صرف 43 ملین روپے زرعی آمدنی پر انکم ٹیکس وصول ہوا ہے، جوکہ انتہائی کم ہے، زرعی انکم ٹیکس رجیم کے نفاذ سے بلوچستان میں معاشی استحکام آے گا،اگر ملک بھر میں زرعی انکم ٹیکس نافذ کیا جائے اور صوبے یہ ٹیکس وصول کریں تو وفاق اور صوبوں کا مالیاتی خسارہ کافی حد تک کم ہو سکتا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چاروں صوبوں کے پاس زرعی شعبے سے ٹیکس ریونیو بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے لہذا زرعی شعبے پر ٹیکس عائد کر کے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا جائے۔

Recent Posts

فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشت گرد تنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے ، آرمی چیف

پُرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی چیلنجز بن چکے ہیں،…

1 hour ago

بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں مقامی افراد میں مفت ای پاسپورٹ تقسیم کا مرحلہ شروع

چمن کے مقامی افراد کو مفت ای پاسپورٹ دینے کا حکومتی مقصد صرف یہ ہے…

2 hours ago

واٹس ایپ گروپ ایڈمن کے لیے ’لائسنس‘ اور 2500 ڈالر فیس لازمی قرار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)زمبابوے کی حکومت نے واٹس گروپس کے ایڈمنز کے لیے لائسنس کی…

2 hours ago

پاکستان میں وی پی این رجسٹریشن کرانے کا نیا طریقہ سامنے آ گیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کی رجسٹریشن کیلئے نیا طریقہ…

2 hours ago

کیلشیم اور پروٹین سے بھرپور … زیادہ فائدہ مند اور طاقتور دودھ گائے کا یا پھر بھینس کا؟ جانیے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عام طور پر ہمارے ہاں بھینس کا دودھ زیادہ فروخت اوراستعمال کیا…

2 hours ago

نبی اکرم ﷺ کے سونے سے پہلے 3 حکم٬ سائنسدان نتائج دیکھ کر دنگ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سونے سے پہلے 3 مرتبہ بستر جھاڑنے، دائیں کروٹ سونے، اور سونے…

2 hours ago