مسلم لیگ ن نے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی پنجگور سے علیحدگی کا اعلان کردیا


پنجگور(قدرت روزنامہ)مسلم لیگ ن نے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا، پارٹی کے صوبائی رہنما وسابق ڈویژنل سیکرٹری اشرف ساگر نے کہا کہ آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی ایک غیر فطری اتحاد ہے، مسلم لیگ ن ایسے کسی غیر فطری اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی جس کی کوئی سمت نہ ہو اور وہ خالصا رولنگ پارٹی کے سیاسی و مالی مفادات کو تحفظ دینے کے لیے بنی ہو، مسلم لیگ ن آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی سے مکمل علیحدگی کا اعلان کرتی ہے اور اب وہ آل پارٹیز کا حصہ نہیں ہے یہ باتیں انہوں نے پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں مسلم لیگ ن کے ضلعی آرگنائزر محمد صدیق مرکزی کونسل کے رکن یاسر بلوچ سابق یوتھ صدر قاضی رضا سینئر رہنما حسیب جاوید بلوچ صدیق ساسولی شہاب صدیق نذیر احمد عبدالقدیر ظہیراحمد اور دیگر کے ہمراہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اشرف ساگر نے کہا کہ آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نیشنل پارٹی کے ہاتھوں یرغمال ہے پنجگور کے عوام کے مفادات اور مسائل کو حل کرنے اور تحفظ دینے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہا انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے اتحاد کا ہرگز حصہ نہیں بن سکتے جو مخصوص اہداف کے لیے بات کرتا ہو انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پنجگور کے مسائل کا حل آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے پاس نہیں ہے پنجگور میں ایم این اے ایم پی اے سے لیکر چیرمین اور یونین کونسلوں کے اکثریتی چیرمین بھی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور ساتھ میں اپوزیشن کا کردار بھی آل پارٹیز کے چیرمین شپ کی صورت میں نیشنل پارٹی کے پاس ہے یعنی ایک تیر سے دو شکار والی صورتحال ہے ایک طرف سرکاری مراعات بٹوارے جارہے ہیں دوسری طرف اپنے لائے ہوئے سرکاری افسران کو دباﺅ میں رکھنے کے لیے اپوزیشن کا کارڈ بھی کھیلا جارہا ہے تاکہ ضلعی انتظامیہ پولیس اور دیگر ماتحت اداروں سے من پسند فیصلے کروائے جائیں انہوں نے کہا کہ بدامنی صرف موٹر سائیکل چوری کا نام نہیں ہے پنجگور میں جتنے بھی بڑے واقعات ہوئے ہیں ان پر آل پارٹیز کا کوئی خاص رسپانس نہیں آیا ہے چائے وہ شہریوں کے قتل کے واقعات ہوں یا گھروں میں ڈاکہ زنی کے معاملات ہوں کارکردگی زیرو ہے انہوں نے کہا کہ شاہراہوں پر غیر سرکاری جہتوں کی طرف سے جبری ٹیکس کی وصولی بھی بدامنی کے زمرے میں آتی ہے اس پر آج تک آل پارٹیز نے کوئی اسٹینڈ نہیں لیا ہے اور نا سرکاری سطح پر بھتہ خوری کے خلاف اسکا کوئی مناسب رول رہا ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی خود صوبائی اور نچلی سطح پر حکومت میں ہے تمام مشینری اس کا زیر اثر ہے یہ عجیب منطق ہے کہ امن وامان کے مسلے پر اسکا کوئی نہیں سنتا باقی معاملات بارڈر پیکج چیک پوسٹوں پر تقرریاں اور نجی چیک پوسٹ بنانے میں پھر کیسے اس کا سنا جارہا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ عوام کو اب فریب کے ذریعے مذید اندھیروں میں نہیں رکھا جاسکتا ہے نیشنل پارٹی نے حکومت اور اپوزیشن والے کارڈز بہت کھیلے ہیں اب عوام مگرمچھ کی طرح آنسو بہانے والوں پر کسی صورت اعتبار نہیں کریں گے مسلم لیگ ن نے عوامی مفادات کو مدنظر رکھ کر آل پارٹیز سے علیحدگی اختیار کرلیا ہے تاکہ عوام اس غیر فطری اتحاد کے ذریعے مزید دھوکے میں نہ رہے۔