. .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پنجگور کی رہائشی فاطمہ بی بی او ر دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع پنجگور بند کین پروم کیلئے ایک اسپتال بی ایچ یو حکومت بلوچستان کی طرف سے بنانے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ اسپتال کی منظوری پی ایس ڈی پی میں مبلغ 8 کروڑ روپے میر اسد بلوچ بی این پی عوامی کے مرکزی صدر کی جانب سے منظور کر دیے گئے تھے تاحال مذکورہ بی ایچ یو اسپتال کی تعمیر پر کسی قسم کے تعمیر کا عملدرآمد نہیں ہوا، معلوم کرنے پر مذکورہ بی ایچ یو اسپتال کے نام پر مبلغ 40 لاکھ روپے محکمہ بی اینڈ آر کے ایکسین خورشید نے نکالے ہیں جبکہ مذکورہ اسپتال کو بند کین پروم کے علاوہ دوسرے غیر آباد جگہ واقعہ خدا بخش ڈنے سر پر تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے، جس پر اہل علاقہ اس بات سے نہایت غمزدہ ہیں . انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیر صحت سے اپیل کی ہے کہ بند کین پروم کے لوگوں کا یہ مطالبہ ہے کہ مذکورہ بی ایچ یو اسپتال کو بند کین پروم کی آبادی کے اندر تعمیر کیا جائے بصورت دیگر ہم عدالت جاکر اس کیخلاف کیس دائر کریں گے کیونکہ یہ ہمارے علاقے کے عوام کیلئے منظور ہوا ہے، ہم اس کو کسی دوسرے علاقے میں شفٹ ہونے نہیں دیں گے، اس کیخلاف احتجاجی تحریک بھی چلائیں گے .
متعلقہ خبریں