اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ چاہتے ہیں کہ معاملات لٹکے رہیں .
وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رؤف حسن کا کہنا تھا کہ کورٹ کا جو رویہ ہے وہ انتہائی غلط ہے .
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس چاہتے ہیں کہ معاملات لٹکے رہیں . ہیومن رائٹس کی پاکستان کے حوالے سے جو رپورٹ ہے، اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے . پی ٹی آئی نے ہمیشہ اس طرح کی رپورٹس کا خیر مقدم کیا ہے . ان رپورٹس کا مطلب اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں بلکہ سچائی کو سامنے لانا ہے .
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جو جمہوریت ہے، ہم اسے قبول نہیں کرتے . ریاستی اداروں اور عوام میں خلا پیدا کردیا گیا ہے . آئین میں درج حقوق عوام کو دیے جائیں . بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری غیر آئینی ہے . انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے . کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ بانی چیئرمین کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس کی کوئی جسٹی فکیشن نہیں ہے . ہم چاہتے ہیں بانی چیئرمین عوام کے درمیان ہوں اور قوم کی رہنمائی کریں .
رؤف حسن نے کہا کہ تمام مسائل کا حل بانی چیئرمین ہی ہیں جو اڈیالہ جیل میں بیٹھے ہیں . ان کے سوا کسی کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں ہے .
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے معاملے کو عدلیہ دیکھ رہی ہے . الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے کو غلط سمجھا اور غلط عمل کیا . ہم سے انتخابی نشان چھینا گیا . منصف آئین کی تضحیک پر تلا ہوا ہے . مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو ملنی چاہییں .
انہوں نے کہا کہ ہم کچھ مہینوں سے ملک کی مختلف جگہوں پر جلسے کرنا چاہ رہے ہیں، لیکن ہمیں اجازت نہیں دی جا رہی . کورٹ روم میں بیٹھ کر جج صاحب نے کہا تھا کہ ان کو جلسے کی اجازات دی جائے . جلسے کی اجازات ہمیں 6 جولائی ترنول کے مقام کے لیے دی گئی تھی لیکن آج 3 تاریخ ہے، اس کے باوجود ہمیں تاحال این او سی نہیں دیا گیا .
رؤف حسن نے کہا کہ میری زمینی ناخداؤں سے درخوست ہے کہ ہمیں جلسے کے لیے این او سی دیا جائے . اگر این او سی نہیں ملا تو اس کے بعد جو بھی ہو گا اس کے ذمے دار یہ خود ہوں گے .