بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس امین الدین خان، جسٹس عقیل عباسی اور جسٹس جمال مندوخیل شامل ہیں . دوسران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر مومن نے دلائل دیے کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکش کمیشن کا اختیارہے . اس دوران پی ٹی آٸی کے امیدواروں نے چیف جسٹس پاکستان پراعتراض اٹھا دیا . رہنما نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ ہم اپنا اعتراض ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں، کیس کو کسی اور بینچ میں بھیجا جائے . خیال رہے کہ یاد رہے کہ 13 جون کو الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کا الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، 14 جون کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹربیونل تشکیل کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی تھی . 20 جون کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن ٹربیونلز کے قیام کا فیصلہ معطل کرنے کی الیکشن کمیشن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ 3 رکنی کمیٹی کو بھجوادیا تھا اور دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدارتی آرڈیننس پرسوالات اٹھائے اور ریمارکس دیے تھے کہ اگر آرڈیننس سے کام چلانا ہے تو پارلیمان بند کردیں، آرڈیننس لانا پارلیمان کی توہین ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ میں الیکشن ٹربیونلزکی تشکیل کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پرسماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی پر اعتراض اٹھا دیا .
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے .
متعلقہ خبریں