بلوچ نوجوانوں کو ورغلایا جا رہا ہے،پاکستان کے فریم ورک میں مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ضیا لانگو


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے کہا ہے کہ آزادی کے نام پر بلوچ نوجوانوں کو ورغلایا جا رہا ہے۔اپنے بیان میں صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ بلوچستان آج ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ بھارتی ایما پر پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں تخریبی کاروائیاں کی جارہی ہیں۔ کالعدم تنظیمیں عام غریب بلوچ کو مخبر کا الزام عائد کر کے قتل عام کر رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں ان انساینت سوز کارروائیوں کا نوٹس لے کر ان کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں۔ کالعدم تنظیمیں اپنے مذموم مقاصد کے لیے کوئٹہ شہر،دیہاتوں میں نہتے اور معصوم بلوچوں، سکیورٹی فورسز اور قومی تنصیبات پر حملے کررہی ہیں۔ کیا ریاست اور حکومت نہتے اور معصوم بلوچوں کے قتل عام کرنے والوں کے خلاف خاموش رہ سکتی ہے؟۔صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں نہتے اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا کونسی آزادی کی جنگ ہے۔ آزادی کے نام پر غریب بلوچ نوجوانوں کو ورغلایاجارہا ہے۔ حکومت بات چیت پریقین رکھتی ہے۔ روزِ اول سے مذاکرات کرنے کے لیے دعوت دے رہے ہیں۔ جو لوگ مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتے اور تخریب کاری کو ہوا دے رہے ہیں، ان سے کیسے مذاکرت کیے جائیں۔ ضیا لانگو نے اپنے بیان میں کہا کہ کالعدم تنظیمیں مذاکرت پر یقین نہیں رکھتیں، وہ صرف کشت وخون اور تخریب کاری سے اپنا نظریہ مسلط کرنا چاہتی ہیں جو ہندوستان کا نظریہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہندوستان کے آلہ کاروں کو کبھی کامیاب ہونے نہیں دے گی۔ پاکستان کے فریم ورک میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ کالعدم تنظیم طالبان نے 70ہزار سے زائد معصوم اور بے گناہوں کو خون بہایا ہے۔