اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیراطلاعات اور نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ تاجکستان اور قازقستان کے موقع پر شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں اور اس دوران تجارتی حجم اور سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے معاملات آگے بڑھے ہیں .
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ تاجکستان اور قازقستان انتہائی کامیاب رہا، تاجکستان میں پاکستانی وفد کو پذیرائی ملی .
ان کا کہنا تھا کہ تاجکستان کے صدر نے پاکستان کے لیے جن جذبات کا اظہار کیا اس کے لیے ان کے مشکور ہیں، تاجکستان اور پاکستان کے عوام تجارت اور سرمایہ کاری سے مستفید ہو سکتے ہیں .
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورے کے موقع پر کراچی پورٹ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی، لینڈ روٹس، ریل روٹس کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے اور کاروباری طبقہ کو سہولیات کی فراہمی پر بھی بات ہوئی . وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات ہوئی، جہاں مختلف شعبوں میں تعاون اور شراکت داری کو فروغ دینے پر گفتگو ہوئی .
انہوں نے کہا کہ روس اور پاکستان کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوگا . ان کا کہنا تھا کہ ترکی، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان سہ فریقی مذاکرات میں علاقائی امن و استحکام پر گفتگو ہوئی . وزیراعظم کے دورے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی بیلاروس اور ازبکستان کے صدور کے ساتھ ملاقاتوں میں بھی تجارت میں اضافے اور کاروباری طبقات کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے گفتگو ہوئی .
ان کا کہنا تھا کہ تجارتی حجم اور سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے معاملات آگے بڑھے ہیں . عطااللہ تارڑ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان نے فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا واضح اور دوٹوک مؤقف پیش کیا اور کہا کہ اسرائیل نہ صرف فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے بلکہ جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے .
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے فلسطین میں 37 ہزار فلسطینیوں کی شہادت کا بھی ذکر کیا اور وزیراعظم نے اسرائیل کو جوابدہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان 1967 سے قبل فلسطینی سرحد کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس ہو .
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ہر پاکستانی کے دل کی آواز اٹھائی ہے، فلسطین میں ظلم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں، وزیراعظم نے دلیری سے پاکستان کا مؤقف دنیا کے سامنے رکھا، یہ بہت بڑی کامیابی ہے . ان کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں اسلامو فوبیا اور افغانستان کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی .