اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ریڈی میڈ جماعتیں بنتی ہیں ہم وہ نہیں، ملک میں سیاسی استحکام ہے نہ ہی معاشی استحکام، یاد رکھیں فارم 47 والے ملک نہیں بناسکتے .
اسلام آباد میں اپنی نئی جماعت عوام پاکستان پارٹی کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ملک کی پروا نہیں جو ملک دودھ پر ٹیکس لگادے وہ کیا کرے گا؟ قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے لوگوں کی اکثریت الیکشن ہاری ہوئی ہے، ہم آج تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں اور موجودہ حکمرانوں کو کوئی پروا نہیں ہے .
انہوں نے کہا کہ کسی نے بات نہیں کی کہ دو کروڑ 60 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر کیوں ہیں؟ عوام پاکستان ایک غیر روایتی سیاسی جماعت ہے، ملک میں مہنگائی عروج پر ہے برآمدات میں کمی ہورہی ہے، اسٹیج پر بیٹھے لوگ خود آئے ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالنا چاہتے ہیں .
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ریڈی میڈ جماعتیں بنتی ہیں ہم وہ نہیں، ملک میں سیاسی استحکام ہے نہ ہی معاشی استحکام، یاد رکھیں فارم 47 والے ملک نہیں بناسکتے . شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کی بات کی جاتی یے اور احتساب کی بات کی جاتی ہے، احتساب ان کا ہونا چاہیے جو عوام پر ٹیکس لگاتے ہیں، ملک میں اسمگلنگ کو نہیں روک سکتے لیکن دودھ پر ٹیکس لگا دیتے ہیں .
انہوں نے کہا کہ چار ہفتے بعد ملک کو درپیش مسائل کا حل عوام کے سامنے رکھیں گے، ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ملک کے مسائل بڑھانے کی بجائے کم کیے جائیں، معاشی استحکام اور ترقی کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، 35 سال سے دیکھ رہا ہوں کہ 95 فیصد قوانین حکومت کے لیے بنتے ہیں عوام کیلئے نہیں، یہ واضح ہوگیا کہ ملک کو آئین کے تحت چلانا ہوگا .
سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا جوڈیشری سے رشتہ اور دیگر رشتے آئینی ہیں، ہم سب نے غلطیاں کرلی ہیں لیکن ان کو درست کرنا چاہتے ہیں، مسلم لیگ ن نے ووٹ کی عزت کی سیاست چھوڑ دی اور اقتدار کی سیاست شروع کردی تو میں نے معذرت کرلی، میں مسلم لیگ ن سے کسی دوسری جماعت میں نہیں گیا میں نے اس کے بعد الیکشن بھی نہیں لڑا .