سیکرٹری خزانہ اور ڈی جی پی ڈی ایم اے بلوچستان کی اجلاس کو علیحدہ علیحدہ بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر بلا تاخیر عمل درآمد شروع کردیا گیا، مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات مکمل کرلئے گئے ، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی کارکردگی کا امتحان نئے مالی سال کے آغاز سے ہوا ،تاریخ میں پہلی بار یکم جولائی کو ترقیاتی منصوبوں کا ٹینڈرنگ پراسس شروع کردیا گیا، ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے ہفتے میں دو دن دورے کروں گا، پی اینڈ ڈی اور محکمہ فنانس کو بااختیار اور جوابدہ بنائیں گے، حکومت جوابدہی اور خود احتسابی کا عمل شروع کررہی ہے، بلوچستان کے ایک ضلع میں انوارئرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ماتحت 22 نائب قاصد ہیں ،ماضی میں غیر ضروری بھرتیاں کی گئیں ، ملازمین کی اکثریت ڈیوٹی دینے کے لئے تیار نہیں، سب گھر بیٹھے تنخواہوں کے طلب گار ہیں ، بلوچستان کا اظہار برہمی آر ایچ سی کا وزٹ کیا ڈاکٹرز سے لیکر چوکیدار تک غیر حاضر ، دفاتر بند ، تالے زنگ آلود ہوچکے ، درجہ چہارم سے لیکر افسر تک عادی غیر حاضر ملازمین کی برطرفی میں رائج الوقت رولز حائل ہیں ، وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بھرتی آسان برطرفی مشکل صوبے میں کوئی ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں،سروس رولز کو بہتر بناکر جزاء و سزا کا عمل ضروری ہے، وزیر اعلٰی بلوچستان نے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کو سرکاری ملازمین کے جامع قوانین و ضوابط بنانے کا حکم بھی دیا . اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انکوائریز کی موٹی موٹی فائلیں غیر قانونی امور میں ملوث عناصر کا کچھ نہیں بگاڑ پاتیں،جزاء و،سزا کے لئے فوری کارروائی اور کام چوروں کی برطرفی ضروری ہے، سرفراز بگٹی نت کہا کہ سرکاری نوکری کی جائیداد کی طرح نسل در نسل منتقلی کو روکنا ہوگا ، اسی دوران گھوسٹ اور دہری ملازمت کے حامل ملازمین کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دے دیا ،وزیر اعلٰی بلوچستان نے سروسز رولز میں ترامیم اور دہری ملازمت کے حامل افراد کے خلاف کارروائی کیلئےتجاویز سے متعلق علیحدہ اجلاس بلانے کے احکامات جاری کر دیئے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ترقیاتی بجٹ پر عمل درآمد اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے مون سون سیزن کے انتظامات سے متعلق جائزہ اجلاس ،اجلاس میں صوبائی وزیرظہور بلیدی اور میر شعیب نوشیروانی نے بھی شرکت کی . چیف سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ بابر خان، ڈی جی پی ڈی ایم اے و دیگر متعلقہ حکام بھی شریک تھے .
متعلقہ خبریں