قومی سلامتی کمیٹی کا افغانستان میں انسانی بحران پر سخت تشویش کا اظہار، بین الاقوامی برادری سے افغانستان کیلئے فوری امداد کی اپیل
وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اجلا س میں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، شیخ رشید احمد، فواد چوہدری، شوکت ترین، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف، انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری، سیکرٹری خارجہ،تمام سروسز چیفس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان نے بھی شرکت کی . اجلا س میں خطے میں پیدا ہونے وا لی سکیورٹی صورتحال اور بالخصوص افغانستان میں حالیہ واقعا ت اور ان کے پاکستان پر ممکنہ اثرات کے حوالے سے وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی . بیان کے مطابق کمیٹی نے ایک پر امن، مستحکم اور خود مختار افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی کااعادہ کیا . شرکاء نے افغانستان میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے فوری طورپر افغانستان کو امداد فراہم کر نے پر زور دیا تاکہ انسانی بحران کا تدار ک کیاجاسکے . اجلاس میں افغانستان کی موجودہ عبوری حکومت کیساتھ بین الاقوامی رابطوں، سیاسی او ر اقتصادی رابطوں کی اہمیت پر زور دیا گیا . وزیراعظم نے اپنے خطا ب میں افغانستان سے غیر ملکیو وں کے انخلاء کیلئے پاکستان کی حمایت پر اطمیان کا اظہار کیا . انہوں نے کہاکہ پوری دنیا میں افغانستان سے لوگوں کے انخلاء میں پاکستان کے مثبت کر دار کو سراہا ہے . کمیٹی کے اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال انتہائی پیجیدہ ہے اور افغانستان میں عدم استحکام پاکستان کیلئے بہت گہرے منفی اثرات پیدا کر سکتا ہے . وزیر اعظم نے اس موقف سے اتفاق کرتے ہوئے ایک مربوط پالیسی بنانے پر زور دیا . انہوں نے ان حالات سے نمٹنے کیلئے ایک خصوصی سیل قائم کر نے کی ہدایت کی تاکہ حکومت کی کوششوں اور افغانستان کیلئے بین الاقوامی انسانی امداد کیلئے رابطے قائم کئے جاسکیں . وزیر اعظم نے سرحد پر ایک موثر نظام بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ افغانستان کے حالات کے پاکستان پر منفی اثرات کو روکا جاسکے . . .