.
حب(قدرت روزنامہ)ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ کی زیادتیوں اور جدی پشتی اراضیات پر مبینہ قبضہ اور قدیمی قبرستان کا راستہ بند کرنے کے خلاف گڈانی موضع چیچائی کے سینکڑوں مکینوں کی لسبیلہ پریس کلب میں پُر ہجوم پریس کانفرنس و احتجاجی مظاہرہ ،جدی پشتی اراضیات پر قبضہ ختم کرنے اور مقامی نوجوانوں کو روزگار دینے سمیت CSRفنڈز سے علاقے میں ترقیاتی کام ،پانی ،بجلی و صحت کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ مطالبات تسلیم کرنے کےلئے فیکٹری انتظامیہ کو 10دنوں کا الٹی میٹم ،مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں 18جولائی سے D/Gخان سیمنٹ فیکٹری گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کرنے کا اعلان اس حوالے سے اتوار کے روزجنرل کونسلر ایم سی گڈانی عمران شیخ نے سابق کونسلر محمد عمر شیخ، عبدالستار شیخ، امان اللہ موندرہ، عبدالغنی، جنرل کونسلر ایم سی گڈانی، رحیم بخش قلندرانی ودیگر سینکڑوں علاقہ مکینوں کے ہمراہ لسبیلہ پریس کلب حب میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈی جی خان سیمنٹ انتظامیہ کی موضع چیچائی گڈانی کے علاقائی مقامی مکینوں کے ساتھ زیادتیاں اپنی عروج پر پہنچ چکی ہیں جب علاقے میں مذکورہ فیکٹری لگی اور 2017ءمیں فیکٹری نے پروڈکشن شروع کیا تو موضع چیچائی کے مکین خوش فہمی تھے کہ ان کے لوگوں کو فیکٹری میں باعزت طریقے سے روزگار مہیا کیا جائے اور علاقے میں ترقی وخوشحالی آئے گی لیکن اس کے برعکس ہوا ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری لگنے سے نہ تو موضع چیچائی گڈانی کے مقامی لوگوں کو رزگار دیا جارہا ہے اور نہ ہی علاقے کی ترقی وخوشحالی کےلئے آج دن تک کوئی اقدام اٹھا یا گیا ہے بلکہ آٹے میں نمک کے برابر مقامی لوگوں کو ٹھیکیداری کے تحت بھرتی کیا گیا جنہیں بعدازاں انہیںبھی نکال دیا گیا انھوں نے کہاکہ فیکٹری میں چندمقامی لوگ کام کر رہے تھے انھوں نے علاقائی مسائل اور اپنے لوگوں کے حقوق کےلئے آواز بلند کیا تو انکے لئے فیکٹری گیٹ بند کرکے انہیں بے روزگار کردیااور مقامی لوگوں کو مستقل بنیادوں پر فیکٹری میں بھرتی نہیں کیا جارہا جبکہ مقامی تعلیم یافتہ نوجوان اپنے ہاتھوں میں تعلیمی ڈگریاں لیئے بے روزگاری کی وجہ سے در بدرکی ٹوکریں کھانے پر مجبور ہیں لیکن انہیں ڈی جی خان فیکٹری میں بھرتی نہیں کیا جارہا ہے اور دیگر صوبوں سے لوگ لاکر بھرتی کیا جاتا ہے جو کہ مقامی لوگوں کے ساتھ کسی ظلم سے کم نہیں انھوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ فیکٹری انتظامیہ نے موضع چیچائی کے مقامی لوگوں کے جدی پشتی اراضیات قبضہ کر چکے ہیں اور انکی اراضیات پر معدنی پتھر نکال رہے ہیں اور موضع چیچائی کے لوگوں کے قبرستان کا راستہ بھی بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے فوتگی کی صورت میں علاقہ مکینوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے فیکٹری کی جانب سے قبرستان جانے کےلئے ایک متبادل ناہموار راستہ دیا گیا ہے جو کہ ندی کے برابر سے گزر رہا ہے بارش ہونے کی صورت میں قبرستان کا راستہ مکمل طور پر بند ہو جاتا ہے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ مذکورہ فیکٹری انتظامیہ کی زیادتیوں کے حوالے سے متعدد بار حب انتظامیہ کو آگاہ کر چکے ہیں لیکن کسی قسم کا کوئی شنوائی نہیں ہو رہی اور سیاسی جماعتوں کے بااثر شخصیات کی ملی بھگت سے ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ موضع چیچائی کے مقامی لوگوں کے حقوق غضب کرکے ان کے حق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں کسی کے ٹھیکے ہیں تو کسی کے اور معاملات چل رہے ہیں حالانکہ فیکٹری کے قیام کےلئے موضع چیچائی کے شیخ برادری نے اپنی اراضیات دیئے لیکن اب انہیں ہر طرح سے نظر انداز کیا جارہا ہے نہ تو انہیں روزگار دیا جارہا ہے اور نہ بنیادی سہولیات فراہم کیا جارہا ہے مکینوں کا کوئی پُر سان حال نہیں ہے فیکٹری سے پیداہونے والی آلودگی موضع چیچائی کے لوگ برداشت کر یں اور فائدے کوئی اور اٹھائیں یہ کہاں کا انصا ف ہے انھوں نے کہاکہ جب سے فیکٹری پیدواری عمل میں ہے آج تک دن فیکٹری کے CSRفنڈز موضع چیچائی میں خرچ نہیں ہوا نہ جانے CSRفنڈز کہاں خرچ ہو رہا ہے موضع چیچائی میں نہ تو بجلی کی سہولت میسر ہے اور نہ ہی تعلیم وصحت کی سہولیات موجود ہے پانی ہے ہی نہیں اور موضع چیچائی اور فیکٹری کے قریبی گوٹھ تمام تر سہولیات سے محروم ہیںاور ماحولیاتی کے حوالے سے بھی فیکٹری کی کارکردگی صفر ہے قریبی علاقے چرگاہیں زرعی ارضیات فیکٹری کی آلودگی کی وجہ سے متاثرہیں آبی گزر گاہوں کو بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہر سال قریبی علاقے نہ صرف زیرآب آجاتے ہیں بلکہ مختلف گوٹھ کے راستے بھی بند ہو جاتے ہیں جبکہ دوسری پانی کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ مکین واٹر ٹینکر کے ذریعے مہنگے ریٹ پر پانی خریدنے پر مجبور ہیں انھوں نے کہاکہ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ مذکورہ فیکٹری انتظامیہ نے موضع چیچائی کے مقامی لوگوں کے اراضیات قبضہ کرلیا اس کے ساتھ ساتھ تحصیل سونمیانی کی حدود کچھ ارضیات آرہے ہیں ان پر قابض ہو ئے ہیں انھوں نے ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ کو10دنوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہاکہ اگر ہماری جدی پشتی اراضیات پر قبضہ ختم نہیں کیا اور قبرستان کا راستہ بحال نہ کیا اور مقامی لوگوں کو روزگار نہیں دیا تو18 جولائی کو فیکٹری گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کرینگے اور بھرپور احتجاج کریں گے اگر اس اثناءفیکٹری انتظامیہ نے پولیس گردی کرنے کی کوشش اور ہمارے لوگوں پر FIRکروانے جیسے حرکت کی تو حالات کے ذمہ دار فیکٹری انتظامیہ اور حب انتظامیہ پر عائد ہو گی اس موقع پر حمزہ شیخ، شیر علی شیخ، سابق کونسلر سلیمان شیخ، میر محمد شیخ، سلیمان شیخ، خلیل اللہ موندرہ، شہزاد رفیق موندرہ، محمد عظیم موندرہ، جان محمد شیخ، نور محمد شیخ، احمد شیخ، محمد اکبر سرمستانی، محمد ندیم شیخ، خمیسہ شیخ ودیگر علاقہ مکینوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی . .
متعلقہ خبریں