اس موقع پر قومی ترانے کی دھن پر آزاد کشمیر اور پاکستان کے قومی پرچم کو سلامی پیش کی گئی اور یہاں جمع ہونے والے سینکڑوں نوجوانوں نے نے سینے پر ہاتھ رکھ کر جموں کشمیر کی آزادی کے لیے مزاحمت کرنے، برہان وانی کے مشن اور جہاد کو جاری رکھنے کا حلف اٹھایا . ختم نبوت چوک مظفرآباد پر کشمیری شہدا کی تصاویر اور بینرز آویزاں کیے گئے تھے، جگہ جگہ پاکستان پرچموں کو لہرایا گیا، یہاں موجود نوجوانوں نے کشمیر کے پرچم والی شرٹس میں ملبوس ہو کر برہان وانی کی جدوجہد آزادی کو خراج عقیدت پیش کیا . کشمیری پناہ گزین نوجوانوں نے ’ دوڑو آزادی کے لیے‘ہائی کورٹ چوک سے گھڑی پن چوک تک مارچ میں بھی حصہ لیا . واضح رہے کہ برہان وانی کی بھارتی افواج کے ہاتھوں شہادت کو 8 سال مکمل ہو گئے ہیں، اگست 2015 میں مودی سرکار نے برہان وانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کی تھی . 13 اپریل 2015 کو بھارتی فوج نے برہان وانی کے بھائی کو حراست کے دوران شہید کر دیا تھا جب کہ 8 جولائی 2016 کو بھارتی فوج نے برہان وانی کو 2 حریت پسندوں سمیت شہید کر دیا تھا . برہان مظفروانی کی حریت پسندوں کی لباس میں سوشل میڈیا پر مہم چلانے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بھی تحریک آزادی میں جوق در جوق شامل ہونا شروع ہو گئے تھے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نوجوان کشمیری رہنما برہان مظفروانی کی 8 ویں یوم شہادت کے موقع پر مظفرآباد میں سینکڑوں نوجوانوں نے جمع ہو کر نوجوان کشمیری رہنما کو خراج عقیدت پیش کیا اور بھارتی مظالم کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا .
پیر کو مظفرآباد میں نوجوان کشمیری رہنما برہان مظفروانی اور ان کے 2 ساتھیوں کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں شہادت پر ’ختم نبوت چوک‘ مظفرآباد میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے جمع ہو کر برہان وانی کی شہادت اور جدوجہد پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا .
متعلقہ خبریں