شاہی فرمان کے تحت تین کھلاڑیوں کو سعودی شہریت تفویض
جن کھلاڑیوں کو سعودی شہریت دی گئی ان میں امریکی فٹبالر مریم التمیمی، فرانسیسی ٹینس کھلاڑی میسان حسین اور موئے تھائی فائٹر تسنیم القصاب ہیں
سعودی عرب(قدرت روزنامہ)سعودی عرب نے شاہی فرمان کے تحت شعبہ کھیل میں میں نمایاں خدمات پیش کرنے پر تین خواتین کو شہریت تفویض کردی۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق جن کھلاڑیوں کو سعودی شہریت دی گئی ان میں امریکی فٹبالر مریم التمیمی، فرانسیسی ٹینس کھلاڑی میسان حسین اور موئے تھائی فائٹر تسنیم القصاب ہیں۔
التمیمی کو خواتین کی قومی ٹیم کے لیے ہیڈ کوچ مونیکا سٹاب نے منتخب کیا تھا۔ وہ سعودی فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ رجسٹرڈ ہے اور 2021 میں مشرقی صوبہ لیگ میں اپنی سابقہ ٹیم — شرقیہ فلیمز — کو پہلی پوزیشن دلائی تھی۔فرانس کے نوعمر ٹینس کھلاڑی حسین، جن کی عمر 15 سال ہے، کو بھی شہریت دے دی گئی۔ وہ سعودی عرب میں لڑکیوں کی کئی چیمپئن شپ جیت چکی ہیں۔
وہ ایشین ٹینس فیڈریشن U14 مقابلے میں 41 ویں نمبر پر رہی اور U16 کیٹیگری میں تیونس میں مہدیہ اوپن ٹینس چیمپئن شپ جیتی۔ وہ 2023 سعودی گیمز میں خواتین کے سنگلز میں رنر اپ بھی تھیں۔
شامی موئے تھائی جنگجو القصاب بھی شہریت پانے والوں میں شامل ہیں۔ انہوں نے ریاض میں منعقد ہونے والی 2021 سعودی خواتین کی چیمپئن شپ جیتی، اور اسی سال کوویڈ 19 وبائی امراض کے درمیان منعقد ہونے والی ورچوئل ورلڈ چیمپئن شپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی، جس کے دوران انہوں نے سعودی عرب کی نمائندگی کی۔
اس حکم نامے کا مقصد ایسے لوگوں کو سعودی شہریت دینا ہے جن کی ممتاز مہارت مختلف شعبوں میں قوم کی خدمت کر رہی ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ فرمان کا مقصد ایسے لوگوں کو سعودی شہریت دینا ہے جن کی ممتاز مہارت مختلف شعبوں میں قوم کی خدمت کرتی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب نے مختلف شعبوں میں ملک کو فائدہ پہنچانے والے متعدد سائنس دانوں، ڈاکٹروں، محققین، انوویٹرز، کاروباری افراد اور غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد کو سعودی شہریت دینے کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔
سعودی عرب نے اپنی معیشت اور ساکھ کو فروغ دینے کے لیے دنیا بھر سے انتہائی باصلاحیت اور غیر معمولی مہارت کے حامل پروفیشنلز کو شہریت دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت سعودی شہریت پانے والوں میں پاکستان سے آبائی تعلق کے حامل معروف سائنس دان ڈاکٹر محمود خان بھی شامل ہیں۔