عالیہ نیلم آج لاہورہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جسٹس عالیہ نیلم آج لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھائیں گی، گورنر پنجاب ان سے عہدے کا حلف لیں گے۔
گورنر ہاؤس لاہور میں آج لاہور ہائیکورٹ کی نئی چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری ہوگی، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان جسٹس عالیہ نیلم سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے عہدے کا حلف لیں گے۔
جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہوں گی۔
واضح رہے کہ صدر مملکت کی جانب سے منظوری دینے کے بعد وزارت قانون نے جسٹس عالیہ نیلم کی بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
مسرت ہلالی پشاور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس
جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون جج ہیں جو چیف جسٹس کے عہدے تک پہنچی ہیں، اس سے قبل جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس رہ چکی ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی کو 2013 میں پشاور ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج کے طور پر تعینات کیا گیا تھا، 2014 میں انہیں پشاور ہائیکورٹ کا مستقل جج تعینات کیا گیا۔
جسٹس ہلالی بطور جج تعینات ہونے سے قبل مختلف ادوار میں پشاور ہائیکورٹ بار کی پہلی سیکریٹری اور نائب صدر کے عہدے پر بھی کام کرتی رہی ہیں۔
انھوں نے بطور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا، چیئرپرسن خیبر پختونخوا انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹربیونل کے علاوہ خواتین کے کام کے مقامات پر ہراسانی کے خلاف محتسب کے عہدے پر بھی کام کیا ہے۔
14 جون 2023 کو جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے جسٹس ہلالی کی عدالت عظمیٰ میں تعیناتی کی سفارش کی تھی جس کے بعد 5 جولائی 2023 کو صدرِ پاکستان نے اس کی منظوری دی تھی، جسٹس مسرت ہلال سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والی دوسری خاتون جج ہیں۔
جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون جج
جنوری 2022 میں جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج تعینات ہوئی تھی۔
جسٹس عائشہ ملک اس سے قبل انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کے عہدے پر بھی کام کرچکی ہیں۔
وہ 2012 میں لاہور ہائیکورٹ کی جج تعینات ہوئی تھی، چھ جنوری کو پاکستان جوڈیشئل کمیشن نے کثرت رائے سے جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں بطور جسٹس مقرر کرنے کی منظوری دی تھی۔
بعدازاں 22 جنوری کو صدر مملکت پاکستان کی منظوری کے بعد وفاقی وزارت قانون اور انصاف نے انہیں سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔