قومی کرکٹ ٹیم کی نئی سلیکشن کمیٹی میں کون کون شامل ہوگا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ٹی 20 ورلڈکپ 2024 میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کھلاڑیوں کو سیلیکٹ کرنے والی کمیٹی میں تبدیلیوں کا آغاز کردیا ہے۔
پی سی بی نے اس حوالے ٹیم کی نئی سلیکشن کمیٹی کے لیے فارمولا تیار کرلیا ہے، نئی سیلیکشن کمیٹی میں دونوں فارمیٹ کے کوچز اور کپتانز کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی اور قومی ونڈے اور ٹی20 ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کو نئی سیلیکشن کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے، محمد یوسف اور اسد شفیق بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق جس فارمیٹ کی ٹیم ہوگی اس کا کپتان بھی سلیکشن کمیٹی میں شامل ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی سی بی نے سابق کرکٹر وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو قومی سیلیکشن کمیٹی کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا جس پر سابق کھلاڑی نے مختلف رائے کا اظہار کیا تھا۔
وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے پر قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ پی سی بی کا یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا ’مجھ سمیت مصباح الحق اور یونس خان نے بھی کپتانی کی لیکن بابراعظم کی طرح اتنا کھلا چانس کسی کپتان کو نہیں ملا، ورنہ جیسے ہی ورلڈکپ ختم ہوتا سب سے پہلے کپتان کے اوپر چھری پھیری جاتی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ بابراعظم کو تو 3 ورلڈکپ، 2 سے 3 ایشیا کپ سمیت زبردست موقع ملا، اب جو بھی سرجری کرنی ہے تو ایک ہی دفعہ کی جائے اور جس کو کپتان بنایا جائے اس کو پورا وقت اور موقع دیا جائے۔
عہدے سے ہٹائے جانے پر وہاب رہاض کا ردعمل
قومی کرکٹ ٹیم کی سیلیکشن کمیٹی سے ہٹائے جانے پر وہاب ریاض نے ایکس ڈاٹ کام پر اپنے رد عمل میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ سلیکشن کمیٹی کے ارکان پر دباؤ بڑھانے کے بیانات سے اتفاق نہیں کرتے۔
’میں سلیکشن کمیٹی کے ارکان پر دباؤ بڑھانے کے حوالے سے بیانات سے اتفاق نہیں کرتا، 1 ووٹ 6 پر کیسے حاوی ہوسکتا ہے؟ میٹنگ منٹس میں سب کچھ ریکارڈ پر موجود ہے۔‘
بعد ازاں انہوں نے اپنے تفصیلی بیان میں کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ پی سی بی میں نمایاں عہدے پر رہ کر ملک و قوم کی خدمت کی ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم کے مستقبل کے لیے کامیابی کے سوا کچھ نہیں چاہتا ہوں اور ہمیشہ پاکستان کرکٹ کا وفادار رہوں گا۔
قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی سے نکالے جانے پر عبدالرزاق کا ردعمل
سیلیکشن کمیٹی کے عہدے سے ہٹائے جانے پر سابق کرکٹر عبدالرزاق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگر سب کو سلیکشن کمیٹی میں یکساں اختیارات حاصل تھے تو پھر ایک ووٹ سلیکشن کمیٹی میں 6 پر بھاری کیسے ہوسکتا ہے۔