انتظامیہ نے عوامی مسائل حل نہیں کیے تو کوہلو شہر میں دھرنا دیں گے، پاکستان نظریاتی پارٹی
کوہلو(قدرت روزنامہ)پاکستان نظریاتی پارٹی کے مرکزی ترجمان ظفر اللہ مری و دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوہلو میں سینکڑوں سیاسی پارٹیاں ہیں مگر کوئی بھی غریب عوام کے ساتھ مخلص نہیں ہے انتظامیہ فوری طور پر عوامی مسائل حل کریں بصورت دیگر عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا، صحافیوں پر پابندیاں لگا کر کوہلو میں آزادی رائے کا گلہ گھونٹنا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ کوہلو میں انٹرنیٹ کی بندش، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، ہسپتال میں ڈاکٹروں اور ادویات کی قلت جبکہ اسکولوں میں اساتذہ کی نام و نشان تک نہیں ہے اور آمن وامان کے نام پر کروڑوں روپے وصول کرنے والے پولیس، لیویز و دیگر سیکورٹی فورسز عوام کی جان ومال کی حفاظت کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں کوہلو شہر اور ضلع کے دور دراز علاقوں میں آئے روز چوریاں، قتل اور منشیات عام ہو چکا ہے،، انہوں نے کہا کہ اس جدید دور میں جہاں دنیا چاند ستاروں تک جا پہنچی ہے وہی کوہلو کے عوام انٹرنیٹ جیسے سہولیات سے بھی مکمل محروم ہیں جبکہ سرکاری ہسپتال اور بی ایچ یوز میں ڈاکٹر و ادویات کی نام ونشان تک نہیں ہے دور دراز کے علاقوں میں مکین پانی کی بوند بوند کے لیے ترس رہے ہیں، بلڈ بینک نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، دوسری جانب کوہلو میں غیر تربیت یافتہ، غیر رجسٹرڈ عطائی ڈاکٹر کی بھی بھرمار ہے جو غریب اور سادہ لوح عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں مگر انتظامیہ کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ عوامی مسائل میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، لوگ غربت کی وجہ سے نقل مکانی کرکے جا رہے ہیں، پاکستان نظریاتی پارٹی کے مرکزی ترجمان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے کسی بھی معاشرے کی فلاح وبہبود کے لیے صحافیوں کا اہم رول و کردار ہوتا ہے مگر بدقسمتی سے کوہلو میں صحافیوں پر پاپندیاں لگا کر آزادی رائے کا گلہ گھونٹنا جا رہا ہے، پاکستان نظریاتی پارٹی حق و سچ کی آواز بلند کرنے پر نہ صرف نیشنل پریس کلب کوہلو کے صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے بلکہ اپنے صحافی برادری کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، پاکستان نظریاتی پارٹی کے مرکزی رہنمائ ظفر اللہ مری نے ایم پی اے کوہلو نواب چنگیز خان مری، ڈپٹی کمشنر کوہلو عقیل احمد، ایف سی کمانڈنٹ بابر خلیل و دیگر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوہلو میں انٹرنیٹ کی بندش، ہسپتالوں میں ڈاکٹروں و ادویات کی قلت، اسکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری، غیر تربیت یافتہ عطائی ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی کرنے اور کوہلو میں فوری طور پر بلڈ بینک لگانے کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر انتظامیہ نے عوامی مسائل حل نہیں کیے تو کوہلو شہر میں دھرنا دیں گے۔