احتجاج کے دوران گرفتار5 خواتین کوبلوچستان کی قبائلی روایت کے تحت رہا کردیا گیا،وزیرداخلہ بلوچستان


کوئٹہ (قدرت روزنامہ)وزیرداخلہ بلوچستان نے كها هے كه احتجاج کے دوران گرفتار5 خواتین کوبلوچستان کی قبائلی روایت کے تحت رہا کردیا گیا۔وزیراعلی بلوچستان کی ہدایت پر تمام خواتین کو رہا کیا گیا۔جرم جرم ہوتا ہے چاہئے مرد کرئے یا پھر خواتین لیکن خواتین کو رہا کرنے کامقصد خواتین کو ہی اچھا پیغام دینا ہے۔بلوچستان کی قبائلی روایت کے مطابق خواتین کو قدرکی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔خواتین سے بھی اپیل کرتاہوں کہ وہ بھی قبائلی رسم رواج اور روایت کو مدنظر رکھتے ہوئے احتجاج کے دوران رویہ ایسا رکھے کہ آپ کی عزت مجروح نہ ہو اورفورسز کی بھی عزت مجروح نہ ہو۔

مير ضيا الله لانگو كا مزيد كهنا تھا كه ہم ملک کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں خواتین کی عزت واحترام کرتے ہیں خواتین بھی ریاست،حکومت اور اداروں کے ساتھ تعاون کرئے۔ہمیں تکلیف ہوتی ہے خواتین کو گرفتار کرنے میں لیکن دہشت گردوں کو خواتین کارڈ کھیلنے میں کوئی بلوچیت محسوس نہیں ہوتی۔آج خواتین کو خواتین کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان میں آج بھی خواتین کو عزت واحترام اور قدرکی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔