خواتین پر لاٹھی چارج، سیاہ دن کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا، بی این پی کا عدالت عالیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)صوبائی حکومت نے پولیس کے ذریعے خواتین پر تشدد ، لاٹھی چارج ، شیلنگ اور بلوچستان کے روایات کے منافی اقدام کروائے جو قابل مذمت عمل ہے بلوچستان کی تاریخ میں ایسے کم دن دیکھنے کو ملے ہیں جب بے دردی کے ساتھ خواتین و بچیوں پر لاٹھی چارج کیا گیا ہو موجودہ فارم 47 کے کوئٹہ (پ ر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کوئٹہ میں لاپتہ افراد کیلئے نکالی جانے والی ریلی پر شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج ،پر امن ریلی کے شرکاءپر پولیس گردی ، نوجوانوں ، خواتین اور بچوں پر تشدد ، شیلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے پولیس کے ذریعے خواتین پر تشدد ، لاٹھی چارج ، شیلنگ اور بلوچستان کے روایات کے منافی اقدام کروائے جو قابل مذمت عمل ہے بلوچستان کی تاریخ میں ایسے کم دن دیکھنے کو ملے ہیں جب بے دردی کے ساتھ خواتین و بچیوں پر لاٹھی چارج کیا گیا ہو موجودہ فارم 47 کے صوبائی حکمران کٹھ پتلی ہیں ان کی اتنی وقعت نہیں کہ وہ خواتین پر ہونے والے مظالم کو رکوا سکیں یہ صرف تماشہ ہی دیکھ سکتے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے خواتین پرامن طور پر سریاب میں احتجاج پر ہیں ہونا تو یہ چاہئےتھا کہ ان کے پیاروں کو جنہیں غیر آئینی ، ماورائے عدالت لاپتہ کیا گیا ہے انہیں بازیاب کروا کر منظر عام پر لایا جاتا مگر آج ایک بار پھر ثابت ہو چکا کہ حکمران بلوچستان کے مسئلے کو بحرانی کیفیت سے دوچار کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان کی حکمرانی قائم اور سیاسی دکانداری چلتی رہے بیان میں کہا گیا کہ عدالت عالیہ پولیس گردی ، خواتین پر تشدد کا از خود نوٹس لے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں اس واقعے میں پولیس حکام ، انتظامیہ کے جو احکامات تھے عدالت عالیہ اس پر سخت اقدام اٹھائے بی این پی دہائیوں سے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی اور اس مسئلے کے حل کے حوالے سے آواز بلند کرتی چلی آ رہی ہے ہر فورم پر پارٹی اکابرین نے آواز بلند کی لیکن حکمرانوں کو لاپتہ افراد کا مسئلہ آج تک سمجھ نہیں آیا ہزاروں لاپتہ افراد کے مسئلے کو یہ مسئلہ نہیں سمجھتے جو کھلم کھلا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے کوئٹہ میں ہونے والے ظلم و زیادتی ، خواتین کے ساتھ ناروا سلوک ، لاٹھی چارج ، شیلنگ ، طاقت کابے بجا استعمال حکمرانوں کیلئے باعث ندامتہونا چاہئے جو اسمبلیوں میں بیٹھ کر بلوچستان کے اصل مسئلوں کو اجاگر نہیں کرتے فارم 47کے ذریعے جنہیں کامیاب کرایا گیا اس کا مقصد یہی تھاکہ بلوچستان میں ظلم و زیادتیوں کا تسلسل جاری ہے تاریخ اس سیاہ دن کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا صوبائی حکومت میں شامل جتنی جماعتیں ہیں وہ بلواسطہ یا بلاواسطہ شریک جرم ہیں یا جان بوجھ کر چپ ساد رکھی ہے –