انہوں نے کہا کہ آر ڈی ایم سی مینیجمنٹ کی طرف سے مجھے زبانی کلامی کہا گیا ہے کہ آپ کے میڈیکل ٹیسٹ میں ایشوز ہیں جس کی وجہ سے ہم آپ کا آفر لیٹر نہیں دے رہے ہیں جبکہ میں نے آر ڈی ایم سی کے کنٹری مینیجر آیچ آر ڈیپارٹمنٹ اور مینجمنٹ سے یہ مطالبہ ہے کہ اگر میرے میڈیکل ٹیسٹ میں ایشوز ہیں تو جو میڈیکل ٹیسٹ میرے لیے گئے ہیں وہ ٹیسٹ مجھے دئیے جائیں اور کاز آف ریجیکشن مجھے دی جائے مگر مینجمنٹ اس حوالے سے لیت و لعل و مختلف بہانوں سے کام لے رہی ہے جس پر میرے سنگین خدشات ہیں اور میں آر ڈی ایم سی مینجمنٹ کے ان فیصلوں سے مطمئن نہیں ہوں انہوں نے کہا میرا مطالبہ ہے کہ اگر میرے میڈیکل ٹیسٹ میں جو ایشوز ہیں تو مجھے میرے میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ دیے جائیں اور کاز آف ریجیکشن بھی بتایا جائے ریکوڈک پروجیکٹ میں کام کرنا ہر ایک لوکل تعلیم یافتہ پروفیشنل نوجوان کا حق بنتا ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ایشو پر نوٹس لیں اور مقامی نوجوانوں کو ان کا حق دلوائیں انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس سلسلے میں جلد دالبندین پریس کلب میں پریس کانفرنس کریں گے اس کے بعد کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرکے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے . . .
نوکنڈی (قدرت روزنامہ)نوکنڈی کے مقامی نوجوان کاظم مینگل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ریکوڈک مائننگ کمپنی (آر ڈی ایم سی ) میں کمیونٹی انویسٹمنٹ آفیسر کے تینوں انٹرویوز میرٹ پر پاس کئے تھے اور انہیں آر ڈی ایم سی کمپنی کے ایچ ار ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے باقاعدہ ای میل بھی آیا تھا کہ کہ وہ آر ڈی ایم سی کمپنی کے ساتھ منسلک ہوچکے ہیں مگر بعد میں انہیں میڈیکل کی بنیاد پر اور میڈیکل ٹیسٹ کے بہانے ان کی پوزیشن اِن کی تعیناتی روکی گئی ہے . انہوں نے کہا وہ نوکنڈی کے بنیادی مقامی باشندہ ہے اور 2006 سے سوشل اور ڈیولپمنٹ سیکٹر میں این جی اوز اور یو این کے اداروں میں خدمات سرانجام دے کر کام کرچکے ہیں اور ان کی سوشل سیکٹر میں پندرہ سال سے زائد عرصے کا پروفیشنل تجربہ رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ اب ان کو اس پوزیشن سے آﺅٹ کرنے کے لیے میڈیکل ٹیسٹوں کا بہانہ کیا جارہا ہے تاکہ مقامی پروفیشنل نوجوانوں کو آر ڈی ایم سی کی پوزیشنز سے دوررکھ کر دیوار سے لگایا جاسکے .
متعلقہ خبریں