شیعہ اور سنی میں اختلافات کی بات کرنیوالے مسلمان نہیں، علما کرام


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)علمااہلسنت اور علماءاہل تشیع نے کہا ہے کہ امام حسین شریعت ،اخوت اوراتحاد کے داعی تھے اللہ نے مسلمانوں کو باہم ملکر رہنے کا حکم دیا ہے پاکستان میں ہر مسلمان شہادت حضرت امام حسین کو باہم ملکر مناتے ہیں ،علماءکرام مسلمانوں کے درمیان اتحاد و اتفاق قائم کرنے اور ہر موقع پر فرقہ واریت ،کشیدگی ،افراتفری اورا نتشار سے قوم کو بچانے میں اپنا کردارادا کریں،شیعہ اورسنی کے درمیان اختلافات کی بات کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔یہ بات اہلسنت اور اہل تشیع کے علماءقاری عبدالرحمن ،بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر انجینئر حاجی جواد، غلام علی حسنین ،علامہ سید ہاشم موسوی ،علامہ جمعہ اسدی ،سید حکمت اللہ ،علامہ سید سمیع اللہ ،سید عتیق الرحمن اوردیگر نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کا مقدس مہینہ اسلامی تقویم کلینڈر کا پہلا مہینہ ہے مسلمانوں کا سال یوم مظلومیت سے شروع ہوتا ہے دنیا اپنی تاریخ کا آغاز نئے موسموں کے آغاز اپنے بادشاہوں کے یوم ولادت اوردیگر خوشیوں سے کرتے ہیں لیکن مسلمان مظلوم بنے اورظالموں نے انکے اپنے گھروں سے باہر نکالا انکی زندگی اجیرن کردی اس مظلومیت کے ایام میں ہمارے تاریخی پس منظر میں ہجرت ہماری تاریخ اور تقویم کا نقطہ آغاز بنا ہماری ہجرت اور مظلومیت کی تاریخ محرم الحرام ہے اورقیامت تک مسلمانوں کو ہجرت مدینہ نے درس دیا کہ وہ روئے زمین پر مظلوم انسانیت کو نہ بھولیں۔انہوں نے کہا کہ ماہ محرم الحرام مسلمانوں کیلئے فکر و تدبر اور بیداری کا پیغام ہے محرم اسلامی بیداری کا درس دیتا ہے اسلام کی زندگی تاریخ محرم سے مرتب ہوئی ہے محرم مسلمانوں کیلئے اعلیٰ کلمتہ اللہ کے اعلان اوردنیا میں صدا حق کو بلند رکھتے ،آزادی ،استقلال اور حریت کے حصول کیلئے قیام و حرکت کا مہینہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ امام حسین نے قت کے ظالم اورفاسق نظام کے خلاف قیام فرما کر یہ سنت ثبت کی کہ مسلمان قیامت تک امام حسین کے نصب العین اورقیام حکومت اسلامی کے ڈیمانڈ اورمطالبے سے دستبردار نہیں ہونگے۔