بڑھتی مہنگائی کے ساتھ پاکستان میں بے روزگاری کا گراف کہاں پہنچ گیا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سیکرٹری خزانہ چوہدری امداد اللہ بوسال نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا کہ پاکستان میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 10.3 فیصد ہوگئی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ہمراہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ عالمی بینک نے 2024 کے لیے بے روزگاری کی شرح 10.3 فیصد جبکہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے اسے 8.2 فیصد قرار دیا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا خیال ہے کہ یہ شرح 8 فیصد ہے۔ دریں اثنا پاکستان لیبر فورس سروے نے آخری بار 21-2020 میں بے روزگاری کی شرح 6.3 فیصد بتائی تھی۔ سیکریٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ سال کی مردم شماری کی وجہ سے نیا پاکستان لیبر فورس سروے نہیں کیا گیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ رواں ماہ کے آخر تک ہونے کا امکان ہے۔ نیا پروگرام 36-39 ماہ تک جاری رہے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آنے والے دنوں میں پاکستانی روپیہ مستحکم رہے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت آنے والے مہینوں میں افراط زر میں معمولی اضافے کی توقع کر رہی تھی لیکن اسی عرصے میں شرح سود میں کمی کا امکان بھی دیکھا گیا۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں استحکام آیا ہے۔ مالی سال 2024-25 کے دوران استحکام کی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رہے گا۔