ماہی گیروں کیلئے ہاؤسنگ سکیم کا قیام التوا کا شکار ،اراضی کا تعین نہ ہوسکا


گوادر(قدرت روزنامہ)گوادر، 300 ملین مختص رقم پر ماہیگیر ہاؤسنگ اسکیم التواء کا شکار،ماہی گیروں کے لیے ہاؤسنگ سکیم کے قیام کے لیے 200 ایکڑ اراضی کا تاحال تعین نہ ہوسکا،مقامی ماہیگیر تشویش میں پڑھ گئے،گزشتہ حکومت کے وزیراعلیٰ نے ماہی گیر کالونی کے قیام کی منظوری محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بلوچستان کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر دی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال جنوری 2023 میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے گوادر میں ماہی گیروں کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دے دی جس کی قیام کے لیئے 200 ایکڑ اراضی کی فراہمی سمیت قدوس حکومت نے اس ماہیگیر کالونی کی قیام کے لیے 300 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ماہی گیر کالونی کے قیام کی منظوری محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بلوچستان کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر دی اور یہ ہاؤسنگ سکیم ماہی گیروں کے لیے مکانات کی کمی کا مسئلہ حل کرنے کے لیئے دیا منظور کیا گیاتھا جو گوادر میں ماہی گیر برادری کا دیرینہ مطالبہ ہے لیکن وزیراعلیٰ نے سمری کی منظوری دے دی اور ہینڈ آؤٹ اختتام پذیر ہونے کے باوجود تاحال نہ ماہیگیروں کی 200 ایکڑ اراضی کی جگہ کا تعین ہوا اور نہ ہی اس پر مزید پیش رفت دیکھنے کو ملی۔واضع رہے کہ بلوچستان حکومت اس سے قبل ضلع گوادر کے ماہی گیروں کے لیے ہیلتھ انشورنس کارژ کی سہولت کی منی منظوری دے چکی ہے جس کا تا حال کوئی پرسان حال نہیں جس سے ماہیگیروں میں انتہائی تشویش پائی جاتی ہے۔گوادر ضلع بھر کے ماہیگیروں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ہیلتھ انشورنس کی سہولیات سمیت ماہیگیر کالونی کا قیام جلد سے جلد عمل میں لایا جائے۔